نئی دہلی ۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج جیل میں محروس سہارا گروپ کے سربراہ سبرتا رائے کو ضمانت منظور کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے 40 دن کیلئے ضمانت کی درخواست کی تھی تاکہ وہ اپنی کمپنی کی ملکیت تین بیرونی ہوٹلوں کے امکانی خریداروں سے مذاکرات کرسکیں۔ عدالت نے چوتھی مرتبہ بھی ان کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا تاہم اپنے گروپ کے سمندر پار موجود اثاثہ جات کی فروخت، منتقلی یا دیگر امور کیلئے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ مذاکرات منعقد کرنے کی اجازت دے دی۔ اس طرح طئے پانے والی معاملتوں سے ملنے والی رقومات کو سیکوریٹیز اینڈ ایکچسینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کو زائد از 37,000 کروڑ روپئے کی واجب الادا ادائیگیوں کے ضمن میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ’’آپ کو زیرتحویل رکھتے ہوئے کسی گیسٹ ہاؤز تک لے جایا جاسکتا ہے۔
آپ 6 گھنٹے تک وہاں رہ کر واپس ہوجائیں گے۔ اگر آپ کو سمندر پار موجود فریقوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے ویڈیو کانفرنس درکار ہو تو ہم اس کا بھی انتظامات کرسکتے ہیں‘‘ جج ٹی ایس ٹھاکر نے یہ بات کہی۔ عدالت ضمانت کی دیگر شرائط میں تبدیلی سے انکار کردیا اور پیرول کی درخواست بھی مسترد کردی جو سہارا گروپ نے اپنی عرضیوں کے ذریعہ چاہی تھی۔ سہارا گروپ کے تین ہوٹلس ڈریم ڈاؤن ٹاؤن اور دی پلازا واقع نیویارک اور گروز ونر ہاؤز واقع لندن کو فروخت کرتے ہوئے دس ہزار کروڑ روپئے جمع کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ سبرتا رائے کی ضمانت کی تکمیل ہوسکے۔