سالانہ ریٹرنس داخل نہ کرنے والی این جی اوز کو وجہ نمائی نوٹسیں

آندھرا پردیش 1441 این جی اوز کے ساتھ سرفہرست
نئی دہلی۔/2اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزارت داخلہ نے ایک ساتھ تقریباً دس ہزار این جی اوز کو وجہ نمائی نوٹس جاری کی ہے جہاں ان سے استفسار کیا گیا ہے کہ بیرونی امداد کے حصول کے بعد این جی اوز کی جانب سے اپنے سالانہ ریٹرنس فائل کرنے میں کوتاہی کے خلاف کیوں نہ ان کے لائسنس منسوخ کردیئے جائیں۔ مختلف این جی اوز کی جانب سے 2009-10 ، 2010-11 اور 2011-12 کے مالیاتی سال کیلئے سالانہ ریٹرنس کا ادخال نہیں کیا گیا ہے لہذا ان این جی اوز ( اسوسی ایشنس ) کو بذریعہ ڈاک وجہ نمائی نوٹس جاری کی گئی ہے

جن کی قطعی تعداد 10,331بتائی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے ان این جی اوز کو ہدایت کی ہے کہ جنہوں نے اپنے سالانہ ریٹرنس داخل کئے ہیں کہ وہ ادخال کی نقول کے ساتھ فائل کی گئی ریٹرنس کا ثبوت پیش کریں اور جن این جی اوز نے ادخال نہیں کیا ہے انہیں انتباہ دیا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کے لائسنس منسوخ کردیئے جائیں اور ساتھ ہی قانون کنٹریبیوشن ( ریگولیشن ایکٹ ) کے تحت ان کے رجسٹریشن کو بھی منسوخ کردیا جائے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جب سے وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالا ہے اس وقت سے ہی ایسی این جی اوز کے خلاف کارروائی کے لئے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں جو اپنے سالانہ ریٹرنس داخل کرنے میں پس و پیش کرتی ہیں۔

قبل ازیں وزارت داخلہ کی جانب سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا تھا جس میں این جی اوز کی جانب سے سالانہ ریٹرنس کے عدم ادخال پر وزارت نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ جن این جی اوز کو نوٹس روانہ کی گئی ہیں ان کی سب سے زیادہ تعداد ریاست آندھرا پردیش (1441)سے ہے جبکہ اتر پردیش (1167) ، تاملناڈو (1108)، مہاراشٹرا (990) ، کرناٹک (821) اور مغربی بنگال (747) ہیں۔ فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ این جی اوز کے لئے لازمی ہے کہ وہ اپنی آمدنی اور اخراجات کے گوشوارہ کے ساتھ سالانہ ریٹرن داخل کرے۔