سازباز ہوجائے تو حقائق منظر عام پر نہیں آتے

ریاست آندھرا پردیش ابھی تقسیم نہیں ہوئی ، ارون کمار کا ریمارک

حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : جئے سمکھیا آندھرا پارٹی کے قائد اونڈاولی ارون کمار نے سنسنی خیز ریمارک کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اور اپوزیشن جماعتوں میں جب ساز باز ہوجائے تو پارلیمنٹ میں عصمت ریزی یا قتل بھی ہوجائے تو وہ منظر عام پر نہیں آتا ۔ وجئے واڑہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ارون کمار نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کے موقع پر سیما آندھرا کی نمائندگی کرنے والے ارکان پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا ۔ تلگو دیشم کے رکن پارلیمنٹ مسٹر ایم وینو گوپال ریڈی کو اگر نہیں بچایا جاتا تو شاید ان کا قتل کردیا جاتا ۔ وجئے واڑہ کی نمائندگی کرنے والے لگڑا پاٹی راج گوپال اگر مرچ پاوڈر کا اسپرے نہیں کرتے تو ان کا بچنا مشکل تھا ۔ کرن کمار ریڈی نے ریاست کو متحد رکھنے کے لیے چیف منسٹر کے عہدے کی قربانی دی ۔ ریاست کی ترقی کو روکنے کے لیے کرن کمار ریڈی نے لمحے آخر تک جدوجہد کی ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ریاست کی تقسیم نہیں ہوئی اور مستقبل میں بھی ہونے کی امید نہیں ہے ۔ سپریم کورٹ پر ہم کو بھروسہ ہے ۔ اگر سیما آندھرا کے عوام جئے سمکھیا پارٹی سیما آندھرا کے ساتھ ساتھ تلنگانہ میں بھی مقابلہ کرے گی ۔ ریاست کی ابھی تقسیم نہیں ہوئی ۔ عوام اس کو ہرگز نظر انداز نہ کریں ۔ مسٹر ارون کمار نے کہا کہ 2005 کے دوران راجیہ سبھا میں خواتین کا بل منظور ہوا جس کو ابھی تک لوک سبھا میں پیش نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے یو پی اے حکومت سے پیش نہ کرنے کی وجہ طلب کی اور ساتھ ہی تلنگانہ کے حامیوں سے بھدرا چلم پر دعویٰ کرنے کی وضاحت کرنے پر زور دیا ۔ کیا بھدرا چلم نظام کے دور حکومت میں شامل تھا تلنگانہ کے حامیوں سے استفسار کیا ۔ بی جے پی کے سینئیر قائد اررون جیٹلی نے تلنگانہ بل کو غیر دستوری قرار دیا تھا ۔ انہوں نے اس موقع پر پارلیمنٹ میں سیما آندھرا ارکان پارلیمنٹ پر کئے گئے حملے کی سی ڈی میڈیا کو بتائی ۔۔