سارک کو زیادہ مستحکم اور طاقتور بنانے کے عہد کا اعادہ

نیویارک۔ 28؍ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ’’پڑوسیوں سے بہتر روابط کو اولین ترجیح‘‘ پالیسی کو اختیار کرتے ہوئے بنگلہ دیش، نیپال کے ہم منصب اور صدر سری لنکا سے ملاقات کے دوران سارک کو زیادہ سے زیادہ طاقتور بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے معاملات بشمول دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اقدامات کی بھی خواہش کی۔ نریندر مودی جو اس وقت نیویارک کے دورہ پر ہیں، صدر سری لنکا مہدا راجہ پکسے، وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ اور وزیراعظم نیپال سشیل کوئیرالا سے ملاقات کی۔ ان تمام مودی کو اقوام متحدہ سے پہلی مرتبہ خطاب پر مبارکباد دی۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی یوم یوگا کیلئے ان کی پہل کی مکمل تائید کا وعدہ کیا۔ نریندر مودی نے جنوبی ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون (سارک) کو ایک مستحکم اور طاقتور علاقائی بلاک بنانے کے عہد کا اعادہ کیا۔

ان تینوں قائدین نے یہ بھی کہا کہ وہ نریندر مودی کے دورہ کے خواہاں ہیں۔ نریندر مودی نے کوئیرالا سے کہا کہ وہ نیپال کا دورہ کریں گے اور سیتا و گوتم بدھ کے پیدائشی مقامات جانک پور اور لمبنی جانا چاہیں گے۔ وزیراعظم نے حالیہ دورۂ نیپال کے موقع پر معلنہ باہمی پراجکٹس کے موقف کے بارے میں بھی استفسار کیا۔ وزارت اُمور خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے بتایا کہ تین پڑوسی ممالک کے قائدین سے ملاقات کے دوران مودی نے باہمی دلچسپی اور تشویش کے کئی اُمور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سارک بلاک کو مستحکم بنایا جائے گا اور وہ پڑوسیوں کو اولین ترجیح کی پالیسی پر کاربند رہیں گے۔ جنوبی ایشیاء کے ان قائدین نے ہندوستان کے حالیہ مریخ مشن پر بھی انہیں مبارکباد دی۔

راجہ پکسے نے تقریباً نصف گھنٹہ ملاقات کے بعد بتایا کہ یہ بات چیت کافی اچھی رہی اور ہم نے کئی موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا۔ نریندر مودی کے بحیثیت وزیراعظم جائزہ لینے کے بعد ان کی یہ دوسری ملاقات تھی۔ اس سے پہلے انہوں نے تقریب حلف برداری میں شرکت کرتے ہوئے مودی سے ملاقات کی تھی۔ راجہ پکسے نے نریندر مودی کی یوگا پہل کی تائید میں تحریری مکتوب حوالے کیا۔ کوئیرالا اور شیخ حسینہ نے بھی مودی کی اس تجویز کی مکمل تائید کی کہ اقوام متحدہ سال میں ایک مرتبہ بین الاقوامی یوم یوگا منائے۔ نریندر مودی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران یہ تجویز پیش کی تھی۔ شیخ حسینہ اور مودی کی ملاقات بھی تقریباً نصف گھنٹہ رہی۔ بعدازاں شیخ حسینہ نے کہا کہ وہ ان کے ملک کی سرزمین کو کسی بھی طرح کی انتہا پسندی کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔