نئی دہلی ۔ 15 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ساردا گروپ کی 14 فرمس کے ’’چٹ فنڈ اسکام‘‘ کی اپنی تحقیق مکمل کرتے ہوئے ایس ایف آئی او نے آج کہا کہ یہ کمپنیاں ’فریبی اسکیمات‘ چلانے کی مرتکب پائی گئی ہیں اور انہیں کئی قوانین کی خلاف ورزی پر مقدمہ کا سامنا رہے گا۔ تحقیقات میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ یہ گروپ نئے سرمایہ کاروں سے وصولیات کو استعمال کرتے ہوئے سابقہ بھرتی شدہ ارکان کو ادائیگیاں کر رہا تھا، نہ کہ سرمایہ کاریوں کے ذریعہ پیدا کی گئی کوئی آمدنی سے ، جو کسی فریبی اسکیم کی عکاسی ہے۔ دیگر باتوں میں ان کمپنیوں کی سرگرمیاں کمپنیز ایکٹ ، سیبی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی کئی دفعات ، وزارت کارپوریٹ امور کی کئی گنجائشوں کی سنگین خلاف ورزیوں کے تحت پائی گئی، ایس ایف آئی او تحقیقات کی تکمیل پر جاری کردہ بیان میں یہ بات کہی گئی۔ وزارت نے کہا کہ جو کمپنیاں سیبی قواعد کی خلاف ورزی کرتی ہوئی پائی گئیں ان پر کمپنیز ایکٹ کے بجائے سیبی ایکٹ کی مطابقت میں مقدمہ چلے گا۔ ریاستی حکومتیں بھی مقدمہ چلائیں گی۔ یہ اسکام جس میں مغربی بنگال اور پڑوسی ریاستوں کے لاکھوں سرمایہ کاروں کو غیر قانونی رقمی سرگرمیوں کے ذریعہ ہزارہا کروڑ روپئے کا دھوکہ دیا گیا ، گزشتہ سال کے اوائل منظر عام پر آ یا اور اس کے سیاسی اثرات بھی ظاہر ہوئے۔ یہ کیس ممتا بنرجی زیر قیادت مغربی بنگال حکومت کیلئے بھی مسئلہ بن گیا کیونکہ مختلف گوشوں سے اس پر تنقیدیں ہوئیں۔