سات سالہ شامی بچی کا ڈونالڈ ٹرمپ کو مکتوب

استنبول ۔25 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) سات سالہ شامی معصوم بچی بانا الاحد جو اس وقت بین الاقوامی سطح پر سب کی توجہ کا مرکز بن گئی تھی جب اُس نے ٹوئٹر کے ذریعہ شام کے شہر حلب میں جاری جنگ کاالمناک منظر پیش کیا تھا ، اس معصوم بچی سے اب امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو بھی ایک کھلا مکتوب تحریر کیا ہے۔ بانا جسے جنگ زدہ حلب سے گزشتہ سال ڈسمبر میں ترکی منتقل کیا گیا تھا جس نے صدر رجب طیب اردغان سے بھی ملاقات کی تھی ، نے اپنے مکتوب میں ٹرمپ سے درخواست کی ہے کہ موصوف شام میں جنگ سے متاثرہ بچوں کی مدد کریں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بانا نے تحریر کیا ہے کہ وہ خود بھی شامی بچوں کا حصہ ہے جو جنگ سے متاثر ہیں ۔ بانا کے ذریعہ تحریر کئے گئے مکتوب کے اقتباسات اُس کی والدہ نے بی بی سی کو روانہ کئے تھے ۔ بانا نے اپنی تحریر کو کافی دلچسپ انداز میں پیش کیا ہے ۔اُس نے کہاکہ حلب میں اُس کا اسکول تباہ ہوچکا ہے جبکہ اُس کے کچھ اسکول کے ساتھی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ فی الحال میں ترکی میں ہوں اور آزادی سے باہر گھوم سکتی ہوں اور میں اب اسکول بھی جاسکتی ہوں حالانکہ اس کاسلسلہ میں نے ابھی شروع نہیں کیاہے لہذا یہ بات سب کو ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ امن و امان کی زندگی سب سے اچھی ہے۔ آپ کے لئے بھی ۔ لیکن شام میں ایسے ہزاروں بچے ہیں جو اُس کی طرح خوش قسمت نہیں ہیں اور پریشان حال ہیں۔ لہذا آپ کو اُن شامی بچوں کے لئے کچھ نہ کچھ کرنا چاہئے کیونکہ وہ بھی آپ کے بچوں کی طرح ہیں اور آپ کی ہی طرح امن و امان کے خواہاں ہیں ۔