سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف پر دھمکا کر رقموں کی وصولی کا الزام

اسلام آباد ۔ 21 مئی (پی ٹی آئی) ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے پاکستان کی سپریم کورٹ میں بیان دیتے ہوئے آج کہا کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اسے دھمکیاں دی تھیں تاکہ کئی پراجکٹس کیلئے رقمیں جاری کروائی جاسکیں۔ پاکستان کے اکاونٹنٹ جنرل نے 3 ججس پر مشتمل بنچ کے اجلاس پر جس کے سربراہ چیف جسٹس افتخار چودھری ہیں، کہا کہ اسے رقموں کی وصولی کیلئے راجہ پرویز اشرف کی جانب سے دھمکیاں دی گئی تھیں۔ عدالت کئی پراجکٹس کیلئے رقمیں جاری کرنے کے ایک مقدمہ کی سماعت کررہی ہے۔ سابق حکومت کی میعاد مارچ میں ختم ہوچکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 15 مارچ کو ترقیاتی اسکیموں کیلئے اربوں روپئے جاری کئے گئے تھے جبکہ ایک دن بعد ہی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کیا جانے والا تھا۔ انہوں نے اکاونٹنٹ جنرل سے سوال کیا کہ کیا وہ اس بات سے واقف ہیں کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے رقموں کے اجراء پر امتناع عائد کیا گیا تھا۔ راجہ پرویز اشرف نے خود کئی بار اس امتناع کی منظوری دی تھی۔ سپریم کورٹ نے پراجکٹس پر خرچ کی دوبارہ خصوصی آڈٹ کا حکم دیا تھا۔