سابقہ حکومت کے اہم فیصلوں کی فائیلیں گورنر نے طلب کرلیں

انتظامیہ پر گرفت مضبوط کرنے ای ایس ایل نرسمہن کے اقدامات ۔ تمام امور کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائیگا

حیدرآباد۔/4مارچ، (سیاست نیوز) ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے نظم و نسق پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ انہوں نے کرن کمار ریڈی حکومت کے استعفی سے قبل لیئے گئے تمام اہم فیصلوں سے متعلق فائیلوں کو طلب کیا ہے اور اس سلسلہ میں چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی کو ہدایت دی کہ تمام محکمہ جات کی اہم فائیلیں انھیں پیش کی جائیں۔ جنوری 2014ء کے بعد کرن کمار ریڈی نے سرکاری عہدوں پر تقررات کے سلسلہ میں جو فیصلے کئے تھے اُن فائیلوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گورنر کی ہدایت کے بعد چیف سکریٹری نے تمام محکمہ جات کے پرنسپل سکریٹریز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے محکمہ کے جنوری کے بعد کے فیصلوں سے متعلق فائیلیں روانہ کریں۔ تقررات و رقمی منظوریوں کے علاوہ دیگر پالیسی فیصلوں سے متعلق فائیلیں تمام محکمہ جات سے طلب کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیف سکریٹری نے محکمہ جات کو ہدایت دی کہ وہ کسی فائیل کی یکسوئی سے قبل اُن سے منظوری حاصل کرلیں۔ کسی بھی معاملہ میں فیصلہ لینے سے قبل فائیل کو چیف سکریٹری کے پاس روانہ کیا جائے اور اگر وہ فائیل کی اہمیت کے اعتبار سے ضروری سمجھیں تو اسے گورنر کو روانہ کریں گے۔ چیف سکریٹری کی ہدایت کے مطابق محکمہ اقلیتی بہبود نے بھی تقررات اور دیگر اہم فائیلیں چیف سکریٹری کو روانہ کرنے کی تیاری کی ہے۔ جنوری کے بعد چیف منسٹر کی جانب سے کئے گئے تقررات و دیگر اہم فیصلوں سے متعلق فائیلوں کی نشاندہی کی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ فبروری میں چیف منسٹر نے تین اقلیتی اداروں کی تشکیل جدید عمل میں لانے احکامات جاری کئے تھے۔ ان فائیلوں کو بھی گورنر کے پاس روانہ کیا جائے گا۔ کرن کمار ریڈی نے اقلیتی فینانس کارپوریشن، حج کمیٹی اور اجتماعی شادیوں کی انجام دہی سے متعلق کمیٹی تشکیل دی تھی۔ گورنر کی جانب سے یہ فائیلیں طلب کئے جانے کی صورت میں ان تینوں اداروں کی برقراری پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ 13فبروری 2014ء کو جی او آر ٹی 47کے ذریعہ 16رکنی حج کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔14فبروری 2014ء کو جی او آر ٹی 51کے ذریعہ اجتماعی شادیوں کی انجام دہی سے متعلق 11رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جبکہ جی او آر ٹی 60مورخہ 17فبروری کے ذریعہ 15رکنی اقلیتی فینانس کارپوریشن کی تشکیل جدید کی گئی۔

محکمہ اقلیتی بہبود نے فائیلوں کو ضروری نوٹ کے ساتھ چیف سکریٹری کو روانہ کرنے تیاری کرلی ۔ رپورٹ میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کی تشکیل جدید کے سلسلہ میں ہائیکورٹ میں مقدمہ اور صدرنشین کے جائزہ لینے کے موقع پر اقلیتی قائدین کی ہنگامہ آرائی کی تفصیلات درج کی جائیں گی۔ بتایا جاتاہے کہ لمحہ آخر میں کرن کمار ریڈی کی جانب سے کئے گئے فیصلوں پر گورنر نظرثانی کریں گے۔ اگر وہ ان تینوں اقلیتی اداروں کی فائیلوں کو منظوری دے دیں تو ان پر فائز کئے گئے افراد برقرار رہ پائیں گے۔ بصورت دیگر انھیں مستعفی ہونا پڑے گا۔ فائیلوں کی طلبی سے متعلق اطلاع ملتے ہی ان اقلیتی اداروں میں نامزد افراد میں بے چینی پائی جاتی ہے اور وہ اداروں کی برقراری کے بارے میں اُلجھن کا شکار ہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے حج کمیٹی سے متعلق فائیل کو محکمہ قانون سے رجوع کیا ہے تاکہ صدر نشین کے انتخاب پر رائے حاصل کی جاسکے۔ قواعد کے مطابق کمیٹی کے اعلان کے اندرون 40دن نئے صدرنشین کا انتخاب کیا جانا چاہیئے۔ اب جبکہ حکومت موجود نہیں اور بلدی انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق نافذ ہوچکا ہے لہذا 40دن کی مدت میں صدر نشین حج کمیٹی کا انتخاب ممکن نہیں لہذا اس پر محکمہ قانون سے رائے طلب کی گئی ہے۔