سائبر آباد و رچہ کنڈہ حدود میں ٹریفک خلاف ورزیوں پر کارروائی

انشورنس کو غیر معمولی اہمیت ۔ 5,744 افراد کو جیل بھیج دیا گیا
حیدرآباد۔ 24 مئی (سیاست نیوز) ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سائبرآباد اور رچہ کنڈہ میں سخت کارروائی جاری ہے۔ ہیلمیٹ، سیٹ بیلٹ، لائسنس و دستاویزات کی عدم موجودگی پر کارروائی کے بعد اب انشورنس کو غیرمعمولی اہمیت دی جارہی ہے۔ ٹیکنالوجی اور نئی پالیسیوں کو اپنانے میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے والے ان کمشنریٹس میں ان دنوں چالانات، جرمانوں میں مسابقت بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران سائبر آباد پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کئے ہیں اور تقریباً 5,744 افراد کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ان میں اکثریت ایسے افراد کی ہے جو دستاویزات ساتھ نہیں رکھتے ۔ پولیس نے کہا کہ پہلے شعور بیداری کی گئی، اس کے بعد کارروائی کی گئی۔ بغیر انشورنس کروائے ڈرائیونگ کرنا سنگین جرم قرار دیا جارہا ہے اور اس کو قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب مانتے ہوئے سزا دی جارہی ہے۔ ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق جیل کی سزا کاٹنے والوں میں اکثریت دوسرے مجرم کی ہے۔ پہلے تو دستاویزات ساتھ نہ رکھنا، بغیر انشورنس گاڑی چلانا اور دوسرا نشہ کی حالت میں گاڑی چلانا ہے۔ سائبرآباد اور رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ حدود میں حادثات پر قابو پانے اس طرح کے اقدامات کو ضروری قرار دیا جارہا ہے چونکہ حادثات کی روک تھام کے ساتھ اموات کی کمی کو بھی ریکارڈ کیا گیا۔ ٹریفک شعبہ کے مطابق موٹر وہیکل ایکٹ کے بموجب موٹر وہیکل انشورنس لازمی ہے۔ اگر کوئی شہری بغیر انشورنس کے گاڑی چلاتا ہے تو 1,000 روپئے جرمانہ یا پھر جیل ہوسکتی ہے۔ پولیس نے نوٹ کیا کہ گاڑی خریدتے وقت انشورنس کروایا جاتا ہے لیکن جب اس کی تجدید کی باری آتی ہے، یا پھر گاڑی سیکنڈ ہینڈ خریدی گئی تو اکثر انشورنس کروانے میں لاپرواہی کی جارہی ہے اور اس پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ ٹریفک پولیس نے خصوصی مہم چلا کر ایسی لاپرواہیوں کے خلاف اقدامات کئے ہیں۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران سائبرآباد حدود میں بغیر انشورنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائی میں 5,744 افراد کو جیل بھیجا گیا جبکہ نشہ کی حالت میں گاڑی چلانے والے 3,696 اور بغیر لائسنس کے 1,526 اور کم عمر بچوں کو گاڑی چلانے کا موقع دینے والے 15 افراد بھی کارروائی کے دوران جیل بھیجے گئے۔ ٹریفک پولیس ایسی کارروائیوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔