زوپارک کے سفاری پارک کی بحالی کا وقت غیرمتعین

عام سیاحوں کی آمدورفت برقرار، شیوانی ڈوگرا کیوریٹر کا بیان

حیدرآباد۔ 24ستمبر(سیاست نیوز) نہرو زوالوجیکل پارک میں موجود سفاری پارک عوام کیلئے کب کھولا جائے گا کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ مسز شیوانی ڈوگراآئی ایف ایس کیوریٹر زو پارک نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ میر عالم تالاب کے لبریز ہونے اور زو پارک میں پانی داخل ہو جانے کے سبب یکم ستمبر سے سفاری پارک کو عوام کیلئے بند رکھا گیا ہے اور اب بھی صورتحال میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی جس کے سبب یہ کہنا دشوار ہے کہ سفاری پارک کو کب کھولا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ زوالوجیکل پارک میں موجود جانوروں کی صحت پر خصوصی نظر رکھی جار ہی ہے اور اب تک ایسی کوئی شکایت وٹرنری ڈاکٹرس سے موصول نہیں ہوئی کہ کوئی جانور کسی مرض میں مبتلاء ہے۔ مسز شیوانی ڈوگرا نے کہا کہ زو پارک میں بعض راہداریو ںمیں پانی داخل ہو رہا ہے لیکن اتنا نہیں ہے کہ اس سے سیاحوں کو مشکلات پیش آئیں یا انہیں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے جس وقت کافی زیادہ پانی جمع ہو گیا تھا اس وقت زو پارک کو دو دن کیلئے بند کردیا گیا تھا لیکن اب حسب معمول سیاحوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے۔ کیوریٹر زو نے بتایا کہ عرصۂ دراز بعد میرعالم تالاب کے لبریز ہونے کے سبب سفاری پار ک میں پانی داخل ہو رہا ہے اور اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سفاری پارک کو عوام کیلئے بند رکھا گیا ہے۔ ذرائع کے بموجب سفاری پارک میں موجود شیر اور ببر جنہیں دن کے وقت میں کھلا چھوڑا جا رہا ہے اور رات میں ان کے انکلوژرس میں پہنچانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اسی طرح انہیں غذا کی فراہمی میں بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن زو پارک حکام اس پانی سے جانوروں کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کو یقینی بنانے کے اقدامات کرہے ہیں۔ مسز شیوانی ڈوگرا نے بتایا کہ محکمۂ جنگلات کی جانب سے نہرو زوالوجیکل پار ک میں خدمات کو بہتر بنانے کیلئے ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن سفاری پارک سے پانی کی نکاسی مسئلہ پوری طرح بارش کم ہونے اور میر عالم تالاب کی سطح آب میں کمی کے بعد ہی ممکن ہے۔نہرو زوالوجیکل پارک کو بغرض سیاحت پہنچنے والے سیاحوں کو سفاری پارک کی سیاحت کا موقع نہ ملنے پر وہ مایوس ہیںکیونکہ چند ماہ قبل بھی طویل مدت تک بسوں کی خرابی کے سبب سفاری پارک کو بند رکھا گیا تھا لیکن اب بارش کے سبب بند رکھے گئے سفاری پارک کی دوبارہ کشادگی اسی وقت ممکن ہے جب پانی کا مکمل اخراج یقینی بنایا جائے اور سیاحوں کو کوئی خطرہ در پیش نہ ہو۔