بچو!بہت عرصے تک یہ تصور تھا کہ زمین گیند کی طرح بالکل گول ہے لیکن تحقیقات سے ثابت ہوا کہ زمین مکمل طور پر گول نہیں ہے ۔ خلا سے زمین ایک ایسی گیند کی طرح دکھائی دیتی ہے جیسے ہلکا سا دبا دیا گیا ہو ۔ زمین اوپر اور نیچے سے تھوڑی چپٹی ہے اور اس کے درمیان میں تھوڑا سا ابھار ہے ۔ خلا سے زمین کا رنگ نیلا نظر آتا ہے کیونکہ اس کا تین چوتھائی حصہ سمندر پر مشتمل ہے ۔ خط استواء (Equator) کی پیمائش 40075 کلومیٹر ہے ۔
اگر کوئی شخص دن رات چلتا رہے تو اتنا فاصلہ طئے کرنے میں ایک سال لگ جائے گا ۔ جس زمین پر ہم چلتے ہیں اسے فرش ارض کہتے ہیں اور یہ ایک سخت چٹانی تہہ ہے ۔ زمین کی دوسری سطح چٹان کی ایک موٹی تہہ ہے اور یہ انتہائی گرم ہے ۔ گرمی کی وجہ سے اس چٹان کا کچھ حصہ پگھل چکا ہے ۔ زمین کا اندرونی حصہ دھاتوں سے بنا ہوا ہے ۔ بیرونی حصہ بہنے والا مائع ہے لیکن اندرونی مرکز ٹھوس ہے ۔ زمین کے اندر مرکز میں بہت تپش ہے ۔ یہاں درجہ حرارت 5000 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ ہوتا ہے ۔ یہ درجہ حرارت موسم گرما کے ایک بہت ہی جھلسا دینے والے گرم دن کی نسبت 150 گنا زیادہ ہے ۔ زمین کن اجزاء سے مل کر بنی ہے ؟ زمین چٹانوں اور دھاتوں کی مختلف تہوں سے بنی ہوئی ہے ۔ کچھ تہیں سخت ہیں اور کچھ اتنی گرم کہ بہہ رہی ہیں جن سے گرم لیس دار کافی جیسا مواد خارج ہوتا ہے ۔ زمین کی بالائی سطح سمندر کے کنارے پر ختم نہیں ہوجاتی بلکہ یہ گہرے ترین سمندر کے نیچے چلی جاتی ہے ۔