زلزلہ کے متاثرین کو راحت رسانی میں ریاستوں کے تعاون کی ستائش

نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)وزیر اعظم نریندر مودی نے نیپال کے زلزلہ سے متاثرہ افراد کو ریاستوں‘ این ڈی آر ایس ‘ذرائع ابلاغ اور دیگر اداروں کے تعاون کی ستائش کی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ اُن تمام افراد کی ستائش کی جاتی ہے اور ہم اُن کے مشکور ہیں جنہوں نے اپنی عظیم ثقافت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں سکھایا کہ ’’سیواپرمو دھرم‘‘ (خدمت ہی بہترین مذہب) ہے ۔ اگر ہم ہر ایک کا شکریہ ادا کرنا چاہیں تو ہندوستان کے 125 کروڑ عوام کا شکریہ ادا کرنا پڑے گا جنہوں نے نیپال کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھا اور ہر ممکن مدد فراہم کی۔مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نیپال کی ہر ممکن مدد کرے گا ۔ ہفتہ کے دن ایک بڑے زلزلہ میں اس ملک میں تباہی پھیلائی ہے ۔ نیپال ہمارا پڑوسی ہے اور ہمارے اس کے ساتھ ثقافتی تعلقات ہیں۔ ہم اپنی جانب سے اس کی ہر ممکن مدد کرتے رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں کئی فیصلے کئے گئے تا کہ ہم نیپال کو اعظم ترین مدد فراہم کرسکیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے دن سے ہی نیپال کی مدد کرنے ہندوستان کئی ضروری اقدامات کرچکا ہے ۔ ایک راحت رسانی ٹیم پہلے ہی نیپال پہنچ چکی ہے اور وہاں امدادی اور راحت رسانی کاموں میں شرکت کررہی ہے۔ ایک بین وزارتی ٹیم آج روانہ ہوگئی ہے تا کہ نیپال کو پہنچنے والے نقصانات کا راست مشاہدہ کرسکے اور مزید راحت رسانی کیلئے کارروائیوں کا فیصلہ کرسکے تا کہ نیپال کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ ہوجائے۔

دریں اثناء کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے اعلان کیا ہے کہ وہ زلزلہ سے متاثرہ نیپال کو 10 لاکھ روپئے کی مالی امداد دے گی جسے راحت رسانی اور باز آبادکاری کیلئے استعمال کیا جاسکے گا ۔ پارٹی نے اپنے ارکان کو ہدایت دی ہے کہ نیپال کے عوام کو جو تباہ کن زلزلہ سے متاثرہ ہیں مدد فراہم کرنے کیلئے رقومات جمع کریں۔ پولیٹ بیورو نے فیصلہ کیا ہے کہ راحت رسانی اور باز آبادکاری کیلئے 10 لاکھ روپئے کا مالی عطیہ دیا جائے گا۔ سینئر بین ریاستی ٹیم جو وزارتی داخلہ ‘دفاع ‘خارجہ اور این ڈی ایم اے کے سینئر عہدیداروں پر مشتمل ہے نیپال روانہ ہوگئی تا کہ زلزلہ سے متاثرہ ملک میں راحت رسانی اور باز آباد کاری کاموں میں مدد دے سکے ۔ ٹیم کی قیادت ایڈیشنل سکریٹری وزارت داخلہ بی کے پرساد کررہے ہیں۔ یہ ٹیم نیپال میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کے تخلیہ کی نگرانی کرے گی ۔

ذرائع کے بموجب ٹیم حکومت نیپال سے تعاون کرے گی تا کہ نقصانات کے ازالہ اور تخمینہ کی کارروائی کی جاسکے ۔ ایک رپورٹ حکومت ہند کو روانہ کی جائے گی تا کہ ہمالیائی مملکت کو ترجیحی بنیادوں پر امداد دی جاسکے ۔ اعلی سطحی ٹیم کی روانگی کا فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ایک اجلاس میںکل کیا گیا تھا۔دس ٹن بلانٹکس ‘50 ٹن پانی ‘22 ٹن غذائی اشیاء اور دو ٹن دوائیں بذریعہ طیارہ کھٹمنڈو روانہ کی گئی ہیں۔نیپال کے تین فوجی ہسپتالوں میں دواوں کی شدید قلت ہے ۔