تلنگانہ کے بشمول 11 ریاستوں میں گڈس اور مسافر ٹرینوں کی آمدو رفت کو آسان بنانے اقدامات
نئی دہلی 24 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ریلوے انفراسٹرکچر کو بہت بڑا سہارا دیتے ہوئے حکومت نے آج توسیع لائن پروگرام کے لئے 21,000 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں۔ اس ریلوے لائن کی توسیع سے 11 ریاستوں میں مال بردار اور مسافر ٹرینوں کی آمد و رفت میں سہولت ہوگی۔ مرکزی کابینہ نے اس سب سے بڑے ریلوے لائن توسیع پروگرام کو منظوری دی ہے۔ اس پروگرام میں 9 پراجکٹس پٹریاں تبدیل کرنے، پٹریاں بچھانے اور 19,37.38 کیلو میٹر تک ریلوے پٹری ڈالنے کا کام شامل ہے اس کے لئے 20867.24 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی۔ ریلوے وزارت کے سینئر عہدیدار نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت کابینہ نے سال 2020 تک 1.5 بلین ٹن گڈس لانے کی صلاحیت کی حامل ٹرین سرویس کو بھی ہری جھنڈیاں دکھادی ہے۔ یہ سب سے بڑا پروگرام ہے جس کا مقصد کوئلہ، معدنیات، اسپیشل اور دیگر اشیاء کو سڑک کے ذریعہ منتقل کرنے کے بجائے ریلوے ویاگنوں کے ذریعہ منتقل کرنے پر زور دیا جائے گا۔ وزارت ریلوے نے بتایا کہ ان سو بڑے پراجکٹس کے علاوہ ریلوے لائنوں کو بچھانے کا ایک عظیم موقع مل رہا ہے۔
اس سے مسافروں کو سہولت ہوگی۔ اس پروگرام کا مقصد مستقبل میں ٹریفک کو سہل بنانا ہے۔ ٹریفک کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو پیش نظر رکھ کر پراجکٹ بنایا جارہا ہے۔ جولائی 2015 ء سے آج تک جملہ 53 پراجکٹس پورے کرلئے گئے جن کا جملہ رقبہ دیمائی 5019.11 کیلو میٹر ہے۔ اس کے 48555.25 کروڑ روپئے کی لاگت آتی ہے۔ آج مرکزی کابینہ نے تیسری لائن اور چوتھی لائن کے پراجکٹس کو بھی منظوری دی ہے۔ اس میں شمال جنوب اور مشرقی مغربی علاقے شامل ہیں۔ مسافر سرویس تاجروں کو ان اشیاء کی منتقلی کے لئے زائد رقم ادا کرنی پڑے گی۔ ان دنوں ریلوے ٹرانسپورٹیشن کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ مستقبل میں بڑھتی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ابھی سے ہی اس پراجکٹ کا آغاز کیا جارہا ہے۔ اس پراجکٹ سے جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ، مہاراشٹرا، اترپردیش، مدپیہ پردیش، راجستھان، تلنگانہ، آندھراپردیش اور آسام کو فائدہ ہوگا۔