حیدرآباد ۔ 25 ۔ فروری : ( این ایس ایس ) : سی پی ایم پولیٹ بیورو ممبر بی وی راگھولو نے کہا کہ جمعرات کو پیش کئے گئے ریلوے بجٹ میں صرف وعدوں کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ یہاں میڈیا کے نمائندوں سے مخاطب کرتے ہوئے راگھولو نے اس احساس کا اظہار کیا کہ شرائط سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عام آدمی مستقبل قریب میں ریل سفر کی سہولت سے دور ہوگا ۔ سی پی آئی اسٹیٹ سکریٹری سی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ریلوے بجٹ کو پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے موقف میں نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام کے دیرینہ خواب ، قاضی پیٹ کوچ فیکٹری کی منظوری نہ دینا تلنگانہ کے تئیں مرکز کی بے اعتنائی کو ظاہر کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کو بین الاقوامی معیارات کے مساوی ترقی دینا محض ایک خواب بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے معذورین اور عمر رسیدہ لوگوں کو اسیکیلٹرس کے لیے بجٹ مختص کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں ۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ وزارت ریلوے ، اسٹیشنس کو عصری اسٹیشنس میں بدلنے کے لیے عوامی ، خانگی شراکت کے نام پر خانگی اشخاص کو فائدہ پہنچانے کے لیے سازش کررہی ہے ۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ وزارت کا یہ کہنا اچھی بات نہیں ہے کہ وہ محض 9000 جابس فراہم کرے گی جب کہ ڈپارٹمنٹ میں 13 لاکھ جابس مخلوعہ ہیں ۔۔