معیشت کو مستحکم کرنا ہمارا مقصد ۔ گورنر رگھو رام راجن کا بیان ۔ صارفین تک فائدہ پہونچانے بینکوں پر زور
ممبئی 29 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ریزرو بینک آف انڈیا نے آج شرح سود میں 0.50 فیصد کی کمی کردی ہے جس کے بعد ملک میں ہوم لون اور کارپوریٹ قرض سستے ہوجائیں گے ۔ گذشتہ تین سال میں آر بی آئی کی جانب سے یہ سب سے بڑی سود کٹوتی ہے جس کا مقصد ملک کی معیشت کو مستحکم کرنا ہے ۔ جاریہ اقتصادی سال کیلئے اپنی چوتھی دو ماہی پالیسی اعلان میں ریزرو بینک آف انڈیا نے شرح سود کو 7.25 فیصد سے گھٹا کر 6.75 فیصد کردیا ہے ۔ یہ شرح سود گذشتہ ساڑھے چار سال میں سب سے کم ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر رگھو رام راجن نے توقعات سے زیادہ شرح سود میں کمی کی مدافعت کی اور کہا کہ صارفین کے افراط زر کی شرح بھی کم ہونے کی امید ہے ۔ یہ شرح 5.8 فیصد تک ہو سکتی ہے جبکہ حکومت کا نشانہ ماہ جنوری میں اسے 6 فیصد تک محدود رکھنا تھا ۔ رگھو رام راجن پر مسلسل دباؤ بن رہا تھا کہ وہ شرح سود میں کمی کریں کیونکہ صارفین کے افراط زر کی شرح کم ہوتی جا رہی ہے ۔ یہ دباؤ حکومت اور صنعتی حلقوں کی جانب سے بھی پڑ رہا تھا ۔
رگھو رام راجن نے کہا کہ اب توجہ افراط زر کی شرح کو مارچ 2017 میں 5 فیصد تک گھٹانے پر ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے مالیاتی پالیسی میں تبدیلیوں کے اشاروں پر خاص نظر رکھی جائیگی کیونکہ انہیں کٹوتی کی راہ پر لانا ہے ۔ انہوں نے گذشتہ نو سال میں امریکی فیڈرل ریزروس کی جانب سے شرح سود میں پہلی مرتبہ اضافہ کو سے گریز کو بھی مثبت قرار دیا اور کہا کہ اگر امریکہ میں شرح سود میں اضافہ کردیا جاتا تو اس سے ابھرتی ہوئی مارکٹ کرنسیوں پر دباؤ میں اضافہ ہوجاتا ۔ ریزرو بینک نے تاہم جاریہ اقتصادی سال کے دوران معاشی ترقی کی پیش قیاسی کو 7.6 فیصد سے گھٹا کر 7.4 فیصد کردیا ہے ۔ رگھو رام راجن نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا سب کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کرتا رہے گا اور وہ حکومت کے ساتھ مل کر یہ کوششیں بھی کرتا رہے گا کہ جو 125 بنیادی پوائنٹس کی پالیسی شرح میں کمی ہوئی ہے اس کو صارفین تک پہونچایا جاسکے ۔ واضح رہے کہ ریزرو بینک کی جانب سے ماضی میں تین موقعوں پر شرح سود میں کمی کی گئی تھی ۔ ہر موقع پر 0.25 فیصد کی کٹوتی ہوئی تھی ۔ اس بار تاہم بینک نے 0.50 فیصد کی کٹوتی کی ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے پالیسی اعلان کے فوری بعد آندھرا بینک نے حرکت میں آتے ہوئے اپنے شرح سود میں 0.25 فیصد کی کٹوتی کردی ہے ۔ امکان ہے کہ دوسرے بینکوں کی جانب سے بھی ایسا ہی کیا جائیگا ۔ جاریہ سال ماہ جنوری سے ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے جو چوتھی مرتبہ شرح سود میں کمی کی گئی ہے اس کے بعد جملہ کمی 1.25 فیصد ہوگئی ہے ۔ رگھو رام راجن نے یہ واضح کیا کہ بینک کی جانب سے پالیسی عمل آوری کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا ۔ اصلاحات پر توجہ دی جائیگی اور کارپوریٹ کوششوں سے پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنایا جائیگا ۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے 0.50 فیصد شرح سود میں کمی کے ذریعہ بہترین پالیسی اقدام کیا ہے ۔ انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ اب بینکوں کو چاہئے کہ وہ آر بی آئی کے اقدامات کو صارفین تک پہونچائیں اور اس سے انہیں استفادہ کا موقع دیں۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت کے ساتھ کوشش کی جائیگی کہ 1.25 فیصد کٹوتی کے فوائد کو کو قرضداروں تک پہونچایا جاسکے۔