ریاست کے بدلتے حالات میں نئی جماعت کا قیام ممکن

حیدرآباد ۔ 12؍ جنوری ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی صدر مسٹر بی ستیہ نارائنا نے کہا کہ ریاست میں بدلتے ہوئے سیاسی حالات کی روشنی میں نئی سیاسی پارٹیاں تشکیل پانے والی ہیں ۔ لیکن کوئی بھی نئی سیاسی پارٹی تشکیل پانے کے باوجود کانگریس پارٹی کو کسی قسم کا نقصان ہی نہیں بلکہ کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ درحقیقت مسٹر بی ستیہ نارائینا نے چیف منسٹر مسٹر این کرن کمارریڈی کی جانب سے نئی سیاسی پارٹی تشکیل دینے کی اطلاعات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے اس خیال کا اظہار کیا ۔ آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر پردیش کانگریس کمیٹی نے ان سے پوچھے گئے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیما آندھرا کے عوام منتخبہ عوامی نمائندے ریاست کی تقسیم کے ہرگز حق اور تائید میں نہیں ہیں ۔

بلکہ اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر سیما آندھرا علاقہ جات میں احتجاج وغیرہ منظم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیما آندھرا عوام کے جذبات و احساسات کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہ متحدہ آندھرا پردیش کی برقراری کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ مسٹر ستیہ نارائینا نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بل پر اگر ایوان میں ووٹنگ ہونے کی صورت میں بلا تخصیص سیاسی وابستگی سیما آندھرا کے منتخبہ عوامی نمائندوں (ارکان اسمبلی) سے ریاست کی تقسیم کی مخالفت میں ووٹ دینے کی پرزور اپیل کی ۔ انہوں نے تلنگانہ قائدین پر بھی زر دیا کے ریاست کی تقسیم سے تلگو عوام کو ہی مزید نقصان پہونچے کا قوی امکان ہے ۔ لہذا ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر ازسرنو غور کرنے کے لئے اقدامات کریں۔