حیدرآباد ۔ 5 مارچ (سیاست نیوز) ریاستی چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی نے ریاست کی تقسیم کا عمل مکمل کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے قائم کردہ 15 سرکاری کمیٹیوں کو دو ہفتوں میں اپنی رپورٹس پیش کرنے کی متعلقہ اعلیٰ عہدیداروں کو ہدایات دی ہیں۔ اس کے علاوہ زیرتصفیہ فائیلس، ریکارڈز کی حالت، ملازمین ڈاٹا کو مکمل سطح پر اکھٹا کرکے حکومت کوپیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ آج یہاں سکریٹریٹ میں سرکاری محکمہ جات کی تقسیم سے متعلق قائم کردہ 15 کمیٹیوں میں شامل اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ چیف سکریٹری نے اجلاس طلب کیا اور کمیٹیوں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا اور کہا کہ جس کمیٹی کو جو کام مکمل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ جلد سے جلد تکمیل کرنے کی ضروری ہدایات دیں۔ بتایا جاتا ہیکہ محکمہ جات میں پائے جانے والے قدیم دستاویزات کی فوٹو کاپیاں لینے یا ان تمام دستاویزات کو ڈیجیٹلائزیشن کرنے کے تعلق سے سکریٹریوں کو ہی فیصلہ کرنے کا مشورہ دیا۔
بعدازاں ڈاکٹر پی کے موہنتی نے اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں جملہ 3.40 لاکھ ملازمین کے منجملہ اب تک 11.28 لاکھ سرکاری ملازمین کے مقامی و غیرمقامی ہونے سے متعلق تفصیلات حکومت کو وصول ہوئی ہیں۔ لہٰذا ماباقی سرکاری ملازمین جو اپنے مقامی ہونے یا نہ ہونے سے متعلق اپنی مکمل تفصیلات حکومت کو پیش نہیں کی گئی ہیں۔ ان تمام ملازمین کی ماہ مارچ یعنی یکم ؍ اپریل کو ادا کی جانے والی تنخواہ روک دینے کی ریاستی محکمہ ٹریژریز اینڈ اکاونٹس کو چیف سکریٹری نے سخت ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جملہ ملازمین کے منجملہ صرف 56 ہزار سرکاری ملازمین کی تقسیم ہی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملازمین کی تقسیم کے عمل کو کمل ناتھ کی زیرقیادت کمیٹی مکمل کرے گی۔ اس طرح کمل ناتھ کمیٹی اپنے تفویض کی گئی ذمہ داری کی تکمیل کیلئے کل سے اپنے کام کا آغاز کردے گی۔ انہوں نے بتایا کہ آج شب ہی کمل ناتھ کمیٹی ریاست کا دورہ کرے گی۔
بتایا جاتا ہیکہ تلنگانہ ریاست کیلئے اعلان کردہ یوم تاسیس 2 جون سے ایک ماہ قبل ہی دونوں ریاستوں سے متعلق سرکاری محکمہ جات کو تیار کرلینے، علحدہ محکمہ ٹریژریز بھی اپنا کام شروع کرلینے کو یقینی بنانے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے اور 2 جون سے دونوں ریاستوں کے امور (یعنی نظم و نسق وغیرہ) علحدہ علحدہ انجام دیئے جائیں گے۔ مزید بتایا جاتا ہیکہ آل انڈیا سرویسیس سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں کی تقسیم کیلئے مرکزی حکومت ایک اور علحدہ کمیٹی قائم کرے گی۔ تاہم دونوں ریاستوں کیلئے کتنی تعداد میں آئی اے ایس، آئی پی ایس عہدیداروں کی ضرورت ہوگی، واقف کرواتے ہوئے اب تک ہی ریاستی چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی نے مرکز کو مکتوب (رپورٹ) روانہ کرچکے ہیں۔ )
بتایا جاتا ہیکہ حکومت کے سکریٹریز اور ان کی ذمہ داریوں سے متعلق واقف کرواتے ہوئے چیف سکریٹری نے آج بھی مرکزی حکومت کو ایک اور مکتوب روانہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بتایا جاتا ہیکہ سرکاری محکمہ جات میں ضرورت سے زیادہ پائے جانے والے اسٹاف غیر کارکرد کارپوریشن، ایک دوسرے میں ضم کرنے کی گنجائش پائے جانے والے محکمہ جات کی تفصیلات بھی فوری روانہ کرنے کی متعلقہ محکمہ جات کے سکریٹریز کو ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ چیف سکریٹری نے آئی اے ایس عہدیداروں سے کہاکہ غیرجانبدارانہ انداز میں ہی حقائق سے واقف کروانے کے علاوہ اب کئے جانے والے فیصلے ہی دونوں ریاستوں میں عوام کیلئے مددگار ثابر ہوں گے۔ قومی سطح پر منعقد ہونے والے عام انتخابات کے انتظامات کی تیاریوں کیلئے ریاست میں خدمات انجاجم دینے والے 100 آئی اے ایس عہدیداروں کو روانہ کرنے کی خواہش کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو مرکزی الیکشن کمیشن نے مکتوب روانہ کیا ہے جس کے جواب میں بتایا جاتا ہیکہ چیف سکریٹری نے ریاست کی تقسیم کے جاری عمل کے پیش نظر ریاست کے آئی اے ایس عہدیداروں کو انتخابات کے انتظامات سے استثنیٰ دینے کی خواہش کرتے ہوئے مرکزی الیکشن کمیشن کو مکتوب روانہ کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں بتایا جاتا ہیکہ مرکزی الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق اب تک ہی حکومت 50 آئی اے ایس عہدیداروں کی تفصیلات مرکزی الیکشن کمیشن کو روانہ کرچکی ہے۔