ریاست کی تقسیم عوام کے جذبات اور تعلقات کو تقسیم نہیں کرسکتی

آندھرا پردیش کے آخری قافلہ کی وداعی تقریب، ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ ڈاکٹر ٹی راجیا کا خطاب
حیدرآباد۔/25ستمبر، ( سیاست نیوز) متحدہ آندھرا پردیش کی دو ریاستوں میں تقسیم کے باوجود عوام کے دلوں کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔ اس بات کا ثبوت آج اس وقت ملا جب تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر ٹی راجیا نے آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے عازمین حج کے قافلہ کو وداع کیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ کی حج ہاوز آمد پر آج کے قافلہ میں موجود آندھرا پردیش کے عازمین حج بھی حیرت زدہ رہ گئے تاہم انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ریاست کی تقسیم عوام کے جذبات اور تعلقات کو تقسیم نہیںکرسکتی۔ دوسری طرف ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر راجیا کا یہ استدلال تھا کہ عازمین حج بھلے ہی کسی علاقے سے تعلق رکھتے ہوں وہ ان کیلئے قابل احترام ہیں لہذا انہیں وداع کرنا وہ اپنے لئے باعث افتخار سمجھتے ہیں۔ ڈاکٹر راجیا نے 350عازمین پر مشتمل 14ویں قافلے کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ انہوں نے نہ صرف اردو زبان میں تقریر کی بلکہ عازمین حج سے فرداً فرداً ملاقات کی اور کامیاب سفر و حج کی قبولیت کیلئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے قائدین بھی ڈاکٹر راجیا کے اس جذبہ خیرسگالی سے متاثر تھے اور عازمین کو وداع کرنے کیلئے آئے ہوئے آندھرا سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی ڈاکٹر راجیا کی ستائش کی۔ انہوں نے اردو میں تقریر کرتے ہوئے عازمین حج کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ عازمین حج خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں طلب کیا ہے کیونکہ حج کیلئے وہی جاتا ہے جسے اللہ تعالیٰ کی جانب سے بلاوا آتا ہے۔ انہوں نے عازمین حج سے درخواست کی کہ وہ نو قائم شدہ تلنگانہ کی ترقی کیلئے خصوصی دعا کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ تلنگانہ کو مزید ترقی دے۔ انہوں نے عازمین کے حج کی قبولیت کیلئے بھی دعا کی۔ ڈاکٹر راجیا نے کہا کہ ان کے ساتھی ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی بھی فریضہ حج کیلئے سعودی عرب گئے ہیں، وہ ان کے حج کی قبولیت کی بھی دعا کرتے ہیں۔ انہوں نے حج کیمپ کے بہتر انتظامات کیلئے حج کمیٹی کی ستائش کی اور مختلف محکمہ جات سے بھی اظہار تشکر کیا جنہوں نے کیمپ کے کامیاب انعقاد میں تعاون کیا ہے۔ جن میں کسٹمز، سعودی ایرلائنس اور دیگر محکمہ جات شامل ہیں۔ ڈاکٹر راجیا نے سفر حج کی آسانی کیلئے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے ’ شکریہ اور خدا حافظ ‘ پر اپنی تقریر ختم کی۔اس موقع پر پروفیسر ایس اے شکور نے ڈپٹی چیف منسٹر کی شال پوشی کی اور گلدستہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین ریاستوں کے عازمین حیدرآباد سے روانہ ہورہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 28ستمبر کو آخری فلائیٹ حیدرآباد سے روانہ ہوگی۔ مولانا حافظ خواجہ نذیر الدین سبیلی ناظم عائشہ نسواں نے عازمین سے خطاب کرتے ہوئے حج و عمرہ کے فضائل و مناسک کی تفصیل بیان کی۔ انہوں نے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ عبادات میں خشوع و خضوع کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ ایام حج اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں قیام کے دوران عازمین کو اپنا وقت فضولیات کے بجائے عبادتوں میں صرف کرنا چاہیئے۔ سفر حج کا ہر لمحہ عازمین کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں جہاں عبادتوں کا اجر بے شمار ملتا ہے۔ آج کے قافلہ میں کرنول کے 184، پرکاشم 63، مغربی گوداوری 27 ، کرشنا 9 ، گنٹور، کڑپہ اور وشاکھاپٹنم سے فی کس 7اور کرناٹک کے 25عازمین شامل ہیں۔ آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے عازمین کی روانگی کا عمل آج مکمل ہوچکا ہے۔ جمعہ اور ہفتہ کو کرناٹک کے عازمین کی حج ہاوز سے روانگی عمل میں آئے گی۔ گلبرگہ، رائچور، اودگیر اور یادگیر کے عازمین حیدرآباد سے روانہ ہوں گے۔