حیدرآباد ۔ 29 اپریل (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ کے سی آر کی جاگیر نہیں ہے۔ کسان اپنی تیار کردہ فصل نذرآتش کررہے ہیں اور ٹی آر ایس جشن منارہی ہے۔ تلنگانہ سنہرے ریاست میں تبدیل نہیں ہوا البتہ کے سی آر کا ارکان خاندان سنہرے خاندان میں تبدیل ہوگیا۔ آج سی ایل پی آفس میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس منعقد ہونے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہاکہ کانگریس کے جن قا ئدین کو چیف منسٹر نکمے، بے کار اور دھرتی پر بوجھ قرار دے رہے ہیں، انہیں قائدین کی وجہ سے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پائی ہے۔ صرف تین سال میں کے سی آر اور ان کے ارکان خاندان پر اقتدار کا نشہ سوار ہوگیا ہے۔ ریاست کی جو بھی ترقی ہے وہ کانگریس کی مرہون منت ہے۔ ریاست میں جتنے بھی آبپاشی پراجکٹس ہیں، سب کانگریس نے تعمیر کئے ہیں۔ فلاحی اسکیمات سب کانگریس کی ہیں صرف نام تبدیل کرکے یا کچھ اضافہ کرکے عمل کیا جارہا ہے۔ نیا کچھ بھی نہیں ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کے نام بڑے درشن چھوٹے ہیں۔ اقتدار مستقل نہیں ہوتا کے سی آر غلط فہمی کا شکار نہ رہے۔ اپوزیشن میں رہنا کانگریس کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ افسانوی شخصیت این ٹی آر کی لہر کو بھی کانگریس نے توڑ دیا تھا۔ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد کسانوں کی خوشحالی کی امید کی جارہی تھی۔ تاہم کے سی آر کے دورحکومت میں کسان اپنی تیار کردہ مرچ کی فصل کو اقل ترین قیمت وصول نہ ہونے پر نذرآتش کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ کھمم مارکٹ یارڈ کا واقعہ قابل تشویش ہے۔ حکومت فوری مداخلت کرتے ہوئے کسانوں سے انصاف کرنے کے بجائے مارکٹ یارڈ میں 144 نافذ کرتے ہوئے انصاف کیلئے پرامن احتجاج کرنے والے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ ملوبٹی وکرامارک کے علاوہ سینکڑوں کسانوں کو گرفتار کرتے ہوئے نامعلوم مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ کروڑہا روپئے خرچ کرتے ہوئے ورنگل میں فلاپ شو منعقد کرنے والے چیف منسٹر گھمنڈ و تکبر کا شکار ہوگئے ہیں اور کانگریس قائدین کے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کررہے ہیں جبکہ عثمانیہ یونیورسٹی میں طلبہ سے ڈر کر دم دبا کر بھاگ چکے ہیں۔ تلنگانہ کے سی آر کی جاگیر نہیں ہے اور نہ ہی کانگریس قائدین ڈرنے گھبرانے والے ہیں۔ عوام مسائل پر اپنی آواز مسلسل اٹھاتے رہیں گے۔