اپوزیشن کی مخالفت کے قطع نظر اسمبلی میں قرارداد منظور
کولکتہ ۔ 29 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال اسمبلی نے آج ریاست کا نام مغربی بنگال سے بنگالی زبان میں بنگلہ اور انگریزی زبان میں بنگال تبدیل کرنے کیلئے ایک قرارداد منظور کی ہے۔ ریاستی وزیر پارلیمانی امور پرتھا چٹرجی نے قاعدہ 169 کے تحت یہ قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ اب ریاست کو بنگالی زبان میں بنگلہ اور انگریزی زبان بینگال Bengal اور ہندی زبان میں بنگال Bangal کہا جائے۔ اس موقع پر چیف منسٹر ممتا بنرجی نے بتایا کہ بنگلہ نام ایک تاریخی اور ثقافتی پس منظر رکھتا ہے اور بنگو Bango نام رکھنے پر کوئی قباحت نہیں ہے لیکن بیشتر لوگ چاہتے ہیں کہ بنگال زبان میں بنگلہ اور انگریزی زبان میں بینگال رکھا جائے تاکہ پڑوسی ملک کے نام بنگلہ دیش کی وجہ سے کوئی الجھن نہ ہوسکے ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ جو لوگ سیاسی مفادات کی خاطر ریاست کے نام کی تبدیلی کی مخالفت کر رہے ہیں، انہیں شرمندہ ہونا چاہئے ۔ یہ ان کی تاریخی غلطی ہوئی اور تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ قرارداد مرکز کو روانہ کردی جائے گی تاکہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جاسکے ۔ واضح رہے کہ بی جیپی کے ریاستی صدر اور رکن اسمبلی دلیپ گھوش نے ریاست کے نام کی تبدیلی کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔