نلگنڈہ قتل واقعہ کے خلاف سخت کارروائی کرنے ڈی جی پی سے مطالبہ
حیدرآباد 27 جنوری (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی کی قیادت میں کانگریس کے ایک وفد نے ڈی جی پی مہیندر ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے نلگنڈہ میں کانگریس قائد کا قتل کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ ریاست میں پولیس کے مظالم میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ اس وفد میں قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر، کانگریس کے ارکان اسمبلی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، ڈاکٹر جے گیتا ریڈی، ارکان قانون ساز کونسل راج گوپال ریڈی، پی سدھاکر ریڈی، سکریٹری اے آئی سی سی وی ہنمنت راؤ کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے۔ کانگریس وفد نے ڈی جی پی کو ایک یادداشت پیش کرتے ہوئے نلگنڈہ میونسپل چیرپرسن کے شوہر بی سرینواس کا قتل کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہاکہ ٹی آر ایس کارکنوں نے ہی کانگریس قائد کا قتل کیا ہے۔ اسمبلی حلقہ نکریکل کی نمائندگی کرنے والے ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی ویرشم کے ضلع نلگنڈہ میں جرائم کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کومٹ ریڈی برادرس کی سکیورٹی میں اضافہ کرنے کی ڈی جی پی کو یادداشت پیش کی گئی۔ اگر انصاف نہیں ملا تو کانگریس پارٹی اپنے احتجاج میں شدت پیدا کرے گی اور سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرنے سے بھی گریز نہیں کرے گی۔ ٹی آر ایس کے دور حکومت میں لاء اینڈ آرڈر کی ابتر صورتحال ہے۔ تلنگانہ جنگل راج میں تبدیل ہوگیا ہے۔ انصاف کے لئے جدوجہد کرنے والوں کو جیل منتقل کیا جارہا ہے۔ حقوق کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف پولیس کی طاقت کا بیجا استعمال کیا جارہا ہے۔ کسانوں، دلتوں اور خواتین پر حملے کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر کے فرزند سوٹ بوٹ میں بیرونی ممالک کی سیر و تفریح سرکاری مصارف پر کررہے ہیں۔ ابھی تک ریاست میں کوئی بھی بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہوئی ہے۔ سماج کا کوئی بھی طبقہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔ آئندہ انتخابات میں کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی اور سماج کے تمام طبقات کے ساتھ مکمل انصاف کرے گی۔ کانگریس کے مقتول قائد نے اپنی زندگی کو لاحق خطرات سے واقف کراتے ہوئے انھیں گن دینے کی پولیس سے درخواست کی تھی جس کو نظرانداز کردیا گیا۔ ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی ویرشم نے انھیں جو دھمکیاں دی تھیں اس کی تمام تفصیلات پولیس کو دی گئی ہیں۔