اسکیم پر عمل آوری کے لیے مناسب میکانزم ضروری ، مسئلہ سے نمٹنے عہدیدار کا تقرر ناگزیر
حیدرآباد27جون (یواین آئی ) سڑک حادثات میں ہلاک ڈرائیورس،ہوم گارڈز اور دیگرکے خاندانوں کیلئے ریاستی حکومت کی انشورنس اسکیم کے تحت پانچ لاکھ روپئے کلیم کی رقم حاصل کرنا مشکل کام بن گیا ہے کیونکہ انشورنس کی رقم کا دعوی داخل کرنے کا کوئی مناسب طریقہ کار نہیں ہے ۔ایسے دعوؤں کے تصفیہ اور رقم کی ادائیگی کے لئے لیبر اور ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹس کے درمیان کسی بھی قسم کا تال میل نہیں ہے ۔ تلنگانہ حکومت نے ٹرانسپورٹ ڈرائیورس ، ہوم گارڈز اور ورکنگ جرنلسٹس کو سوشیل سیکوریٹی فراہم کرنے کے پروگرام کے حصہ کے طورپر اس اسکیم کا آغاز کیا ہے ۔ اس نے جاریہ سال 31مارچ کو جی او بھی جاری کیا تھا جس میں اس نے لیبر کمشنر کے بجائے ٹرانسپورٹ کمشنر کو ماسٹر پالیسی ہولڈر بنایا تھا کیونکہ ڈرائیورس کی تفصیلات ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے پاس ہوتی ہے ۔سرکاری احکام کے مطابق ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ موٹر وہیکل انسپکٹرس(اے ایم وی آئی)،ٹرانسپورٹ اور نان ٹرانسپورٹ آٹو ڈرائیورس کے لئے رجسٹرنگ اتھاریٹی اور کلیم کی وصولی کی اتھاریٹی مقرر کئے گئے تاکہ سوشیل سیکوریٹی اسکیم پر تلنگانہ میں موثر عمل کیاجاسکے ۔شہر حیدرآباد کی آٹو یونینوں نے الزام لگایا کہ اگرچہ کہ حکومت کی جانب سے احکام کی اجرائی کے تین ماہ گزر چکے ہیں تاہم انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لئے خاندانوں کو سہولت پہنچانے کا کوئی میکانزم یاپھر سپورٹ اسٹاف نہیں ہے ۔یونین لیڈروں نے نشاندہی کی کہ لیبر کمشنر نے یہاں تک کہ ایک مکتوب محکمہ ٹرانسپورٹ کے کمشنر کو 16اپریل کواس خصوص میں تحریر کیا ہے ۔تلنگانہ آٹو یونین کے جے اے سی کے لیڈر اے ستی ریڈی نے کہا کہ احکام کی منظوری کے تین ماہ گزر چکے ہیں تاہم ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے افسروں نے ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ستی ریڈی نے کہاکہ ٹرانسپورٹ اور نا ن ٹرانسپورٹ ڈرائیورس کی تفصیلات محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس ہوتی ہیں تاہم افسروں نے ہنوز کام شرو ع نہیں کیا ہے ۔بعض حادثات کے معاملات ہمارے علم میں آئے اور ریاست میں ایسے بعض دیگرمعاملات بھی ہوسکتے ہیں ۔یہ ایک بہتر اسکیم ہے کیونکہ رنج کے شکار خاندانوں کو انشورنس کی رقم سے کچھ راحت ضرور مل سکتی ہے ۔