گائے کا تحفظ مذہبی نہیں معاشی مسئلہ بھی ہے، چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، آر ایس ایس جنرل سکریٹری جوشی کا بیان
رائے پور ۔ 2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی جنرل سکریٹری سریش بھیاجی جوشی نے کہا ہیکہ میانمار میں فوجی کارروائی سے بچ کر نقل مقام کرنے والے روہنگیا باشندوں کو ہندوستان میں قیام کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ وہ ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کل وجئے دشمی تہوار کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گائے کا تحفظ مذہبی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک معاشی مسئلہ بھی ہے کیونکہ ہندوستان کی زراعت اور معیشت کا انحصار اسی پر ہے۔ تاہم انہوں نے قانون اپنے ہاتھ میں لینے والے گروپس کو خبردار کیا کہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ جوشی نے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں نے غیرقانونی طور پر میانمار سے ہندوستان میں نقل مقام کیا ہے۔ وہاں ہندوؤں کا بھی قتل ہورہا ہے۔ ہمیں یہ اطلاع ملی کہ میانمار کے شہری جموں و کشمیر پہنچ گئے اور انہوں نے وہاں کیمپس قائم کرلئے۔ اب وہ سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سریش بھیاجی جوشی نے کہا کہ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس مسئلہ کو انسانی نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہم خود اپنے ہی عوام کے تحفظ کی قیمت پر اس مسئلہ پر غور کریں؟ کیا ہمیں انہیں اپنا مہمان سمجھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک کسی بیرونی شہری کو مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد قیام کی اجازت نہیں دیتا لیکن ان تارکین وطن کا یہ خیال ہیکہ ہندوستان ایک بہترین ملک ہے جہاں کسی کو کوئی پرواہ نہیں اور کوئی بھی ان سے کچھ بھی سوال نہیں کرتا۔ آر ایس ایس جنرل سکریٹری نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند پہلو ہے کہ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو غیرقانونی تارکین وطن کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں واپس بھیجنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایسے عناصر کو اپنے ہی ملک کی سلامتی کی قیمت پر پناہ نہیں دے سکتے۔ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ روہنگیا کے عوام کو پناہ گزین تصور کیا جائے اور انہیں غیرقانونی تارکین وطن نہ کہا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے یہ ضروری ہیکہ ان طاقتوں کی نشاندہی کی جائے جو ایسے عناصر کو پناہ دینے کی وکالت کررہے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کے گذشتہ ماہ دائر کردہ حلف نامہ کا خیرمقدم کیا جس میں کہا گیا ہیکہ روہنگیا کے مسلمان غیرقانونی تارکین وطن ہے اور ملک میں ان کے قیام سے ملک کی سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ جوشی نے چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی بھی عوام سے خواہش کی اور کہا کہ ملکی مصنوعات کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے دیوالی کے موقع پر چینی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے کی خاص طور پر اپیل کی۔