روہنگیائی مسلمان واپسی کیلئے خوفزدہ ، ٹرانزٹ کیمپس خالی

مانگڈا ۔30 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) مائینمار کے راکھین اسٹیٹ میں ٹرانزٹ کیمپ ہر روز بنگلہ دیش سے 150 روہنگیائی پناہ گزینوں کی واپسی کا خیرمقدم کرنے کیلئے تیار ہے لیکن زْادہ تر دنوں میں یہ پوری طرح خالی رہتا ہے کیونکہ یہ ارکان اس کیمپ میں واپسی کیلئے خوفزدہ ہیں جہاں سے انھیں فوج کی جانب سے پرتشدد طریقہ سے نکالا گیا تھا اور مائینمار کی جانب سے انہیں یہ خاطر خواہ تیقن نہیں دیا گیا کہ اس مرتبہ حالات مختلف ہوں گے ۔ ناگاکھورا میں ایمگریشن ڈائرکٹر ، ون کھینگ نے کہاکہ ہم جنوری سے ان کا خیرمقدم کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ مائینمار کے شمالی ریاست راکھین میں ان 7 لاکھ میں سے 200 سے کم روہنگیائی مسلمان دوبارہ آبسے ہیں جو اگسٹ میں فوجی کارروائی کے باعث فرار ہوگئے تھے ۔ روہنگیائی خواتین کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسیس کی جانب سے ان کی عصمت ریزی کی گئی جبکہ گواہوں نے اس کارروائی کو تشدد کی ایک بے رحم مہم قرار دیا ۔ حکومت مائینمار کا کہنا ہیکہ اس نے صرف جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے حالانکہ فوج نے گرفتار مشتبہ افراد کو سزائے موت دینے کے ایک واقعہ کاا عتراف کیا ہے ۔ حالیہ مہینوں میں مائینمار نے کہاکہ درجنوں افراد غیرقانونی طورپر بنگلہ دیش سے سرحدپار کرتے ہوئے واپس آگئے ہیں ۔ بنگلہ دیش ریفیوجی کمشنر محمد عبدالکلام نے کہاکہ ’’وطن واپسی کا عمل شروع نہیں ہوا ہے ۔ ‘‘