روہنگیائی اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کیخلاف مفاد عامہ کی عرضی

جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا حکومت کو عذر پیش کرنے کا حکم
جموں، 28فروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے جموں وکشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں مقیم روہنگیائی رفوجیوں اور بنگلہ دیشی شہریوں کو شہر بدر کرنے کے لئے عدلیہ کا سہارا لینا شروع کردیا ہے ۔ ایڈوکیٹ ہنر گپتا جو کہ بی جے پی کی لیگل سیل کے ممبر بھی ہیں، نے ریاستی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک عرضی دائر کی ہے جس میں عدالت سے جموں میں مقیم برما کے روہنگیائی تارکین وطن اور بنگلہ دیشی شہریوں کی شناخت کرکے انہیں جموں بدر کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔ عرضی گذار نے الزام لگایا ہے کہ بنگلہ دیش اور میانمار سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی جموں میں موجودگی سے ریاست میں علیحدگی حامی اور بھارت مخالف سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ چیف جسٹس، جسٹس این پال وسنتھا کمار اور جسٹس آلوک ارادھے پر مشتمل جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے پیر کے روز ایڈوکیٹ ہنر گپتا کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ریاست کو اس سلسلے میں اپنے اعتراضات اور جوابات پیش کرنے کے لئے دو ہفتوں کا وقت دے دیا۔