واشنگٹن ۔ 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) یوکرین میں روسی مداخلت کے خلاف امریکہ نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے روس کے ساتھ اپنے تمام فوجی معاملات کو معطل کردیا ہے۔ پنٹگان کے پریس سکریٹری ریر ایڈمیرل جان کیربی نے کہا کہ یوکرین میں حالیہ واقعات کی روشنی میں ہم نے فیصلہ کیا ہیکہ روس اور امریکہ کے درمیان فوجی تعاون کو معطل کردیا جائے۔ فوجی مشقوں کے علاوہ دونوں افواج کے سربراہوں کے درمیان ملاقاتیں اور بندرگاہی دورے کرنے کا عمل روک دیا جائے گا۔ اوباما نے کہا کہ روس تاریخ کے غلط حاشیہ پر جارہا ہے۔ یوکرین میں اس کی مداخلت ایک ملک کی مقتدراعلیٰ پر حملہ ہے۔ اوباما نے زور دے کر کہا کہ یہ امریکہ کے مفاد میں ہیکہ ہم نیوکلیئر کی عوام کا تحفظ کرے۔
وائیٹ ہاؤز کا دورہ کرنے والے وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے ساتھ روس کے تاریخی تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک میں مضبوط تجارتی تعلقات بھی ہیں، لیکن اب روس اپنی من مانی نہیں کرسکتا۔ یوروپی یونین قائدین نے کہا کہ روس کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔ جرمنی کی چانسلر اینجلا مرکل، وزیراعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرن اور صدر فرانس فرانسیسو ہالینڈ نے روس کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں اس کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔ کیمرون نے علحدہ طور پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روس کی کارروائیوں کے خلاف مشترکہ طور پر ردعمل ظاہر کرنا ہوگا۔ عالمی برادری کو ایک آواز ہوکر روس کی مذمت کرنی چاہئے۔