سینٹ پیٹرس برگ۔30جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر روس ولادیمیرپوٹن نے آج روسی بحریہ کی طاقت کے مظاہرہ کا معائنہ کیا ۔ کریملن میں یہ پریڈ منعقد کی گئی تھی جو روسی بحریہ کی طاقت کا ایک شاندار مظاہرہ تھا ۔ بین البراعظمی میزائل داغے جانے کا مظاہرہ بھی کیا گیا جو شام کے ساحل تک پہنچ سکتا ہے ۔ 50لڑاکا طیارے اور آبدوز کشتیاں پریڈ میں شامل تھیں ۔ خلیجی علاقہ اور فن لینڈ کے ساحل پر جو ملک کے دوسرے بڑے شہر سینٹ پیٹرس برگ کے قریب ہے ۔ پوٹن کے حکم پر بحریہ نے اپنی پہلی پریڈ کا شاندار پیمانہ پر منعقد کی گئی ۔ پوٹن نے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی ہارڈ ویر اُن کے صدارتی دور سے اب تک کافی ترقی کرچکا ہے ۔ بحریہ آج کل روایتی مہمات سے ہی نہیں نمٹ رہی ہے بلکہ نئے چیلنجس کا بھی سامنا کررہی ہے ۔ دہشت گردی اور بحری قزاقی کے خلاف جنگ میں بھی نمایاں کردار ادا کررہی ہے ۔ روس کے سالانہ یوم بحریہ کے موقع پر روس اپنی طاقت میں اضافہ کرتا آیا ہے اور اسے جدید تر بناتا ہے ۔ چنانچہ اس سال بھی دوسری عالم گیر جنگ کی روایتی کامیابی کی پریڈ کے بعد کئی عصری تبدیلیاں روسی بحریہ نے آج کی ہے ۔ مغرب کے ساتھ روس کے تعلقات کشیدہ ہوچکے ہیں ۔ یوکرین میں روس کی دخل اندازی سے ناٹو اعصاب زدہ ہوگیا ہے ۔ مشرقی یورپ کے ناٹو کے ارکان بھی سخت الجھن کا شکار ہیں ۔ بحریہ کی چھوٹی پریڈیں بھی روس کے بحرالکاہل میں لینن گراٹ کے مقام پر چوٹی کانفرنس کے انعقاد کے بعد جدید ترین طاقت کے حامل ہوچکے ہیں ۔ بحراسود‘ جزیرہ نمائے کریمیا اور ولاڈی واسٹوک کو روس میں ملحق کرلیا گیا ہے ۔ حالانکہ یہ مشرق بعید کا علاقہ ہے ۔ جنوری میں روس اور عراق کے درمیان ایک 49سالہ معاہدہ پر دستخط بھی ہوئے ہیں ۔