بچو! روبوٹ دراصل چیکوسلواکیہ کی زبان کے لفظ ’’ روبوٹا ‘‘ سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ضروری محنت کے ہیں ۔ اب یہ ایک خود کار مشین کا نام ہے جوکہ کسی ایک خاص کام کو بار بار انسان سے زیادہ بہتر طریقے سے انجام دیتی ہے ۔ یہ بالکل تھکتی نہیں ہے اور بعض اوقات اسے ایسے کاموں پر مامور کیا جاتا ہے جو انسان انجام نہ دے سکے ۔ یہ خود کار مشینیں بیرونی طاقت سے چلائی جاتی ہیں ۔
اٹھارہویں صدی میں بوتلوں پر ڈھکنے لگانے کیلئے روبوٹ مشین کا استعمال کیا گیا ۔ یہ کام مصنوعی بازووں کی مدد سے کیا جاتا تھا ۔ یہی موجودہ روبوٹ کی ابتداء بن گیا ۔ امریکی موجد جارج ڈیول جونئیر نے 1954 ء میں ایک خاص کام انجام دینے کیلئے مشین تیار کی ۔ پھر 1975 ء میں امریکی میکنیکل انجینئیر وکٹ شمین نے اس میں جدت پیدا کی پھر کیلی فورنیا کی اسٹین فوڈ ، یونیورسٹی کے طلبہ نے مختلف کام انجام دینے والی مشین PUMA بنائی جو کہ مختلف نوعیت کے کام انجام دیتی ہے ۔ یہی مشین دراصل آج کا موجودہ روبوٹ ہے ۔ روبوٹ چیزوں کو ایک جگہ سے ہٹاکر دوسری جگہ رکھنے اٹھاکر ایک جگہ جمع کرنے اور ویلڈنگ کرنے کے امور سر انجام دیتا ہے ۔ آج کل روبوٹ عام طور پر کمپیوٹر پروگرامنگ سے بہ آسانی کنٹرول کئے جاتے ہیں ۔ بحری جہازوں میں کیمیائی مواد کی صفائی کیلئے استعمال ہوتے ہیں ۔ میڈیکل کی دنیا میں یہ مختلف آپریشن کرنے کے دوران ڈاکٹروں کی مدد کرتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ طیاروں اور سیاروں کی ہونے والی تیاریوں پر تحقیق اور دوبارہ حادثات سے بچاؤ اور ممکنہ تدبیروں پر روبوٹ کی مدد سے حکمت عملی تیارکی جائے گی جوکہ دراصل مصنوعی جاسوسی کہلاتی ہے ۔