۔50 کروڑ ہندوستانیوں کی صحت کا بیمہ

لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں
امریکہ کے اوباما کیر کے خطوط پر مودی کیر اسکیم کا اگسٹ سے آغاز متوقع

نئی دہلی 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے 50 کروڑ ہندوستانیوں کو صحت بیمہ فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ہندوستانی عوام کی کثیر تعداد کو اپنی صحت کی دیکھ بھال میں سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ ایک بلین ہندوستانیوں کی نصف تعداد کو جو جنوبی افریقہ کی پوری آبادی کے مماثل ہوگی مودی کیر اسکیم کے ذریعہ علاج معالجہ کی سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ مودی حکومت آئندہ سال عوام کا تازہ خطہ اعتماد حاصل کرنے سے قبل مودی کیر اسکیم شروع کرنا چاہتی ہے کیوں کہ حکومت کو ابھی سے ہی سنگین مسائل اور بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ مودی حکومت کے اس ولولہ انگیز پروگرام کے اعلان کے تقریباً پانچ ماہ بعد میں اسکیم پر ہنوز کام ہورہا ہے۔ حکومت کے کارندے دواخانوں اور انشورنس کمپنیوں میں اسکیم کو روبہ عمل لانے کے اُمور پر کام کررہے ہیں۔ اس اسکیم کو اگسٹ میں شروع کرنے کا امکان ہے۔ اسکیم کے تحت ملک کے 40 فیصد غریب عوام کا احاطہ کیا جائے گا جہاں 2017 ء کے عالمی تنظیم صحت WHO کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہندوستان میں صحت کے شعبہ پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس شعبہ پر خرچ کرتے ہوئے زائداز 52 ملین عوام کو جو خطہ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، بہتر صحت دینے کی ضرورت ہے۔ اپوزیشن کانگریس پارٹی اور دیگر سیاسی گروپس کی جانب سے کی جانے والی تنقیدوں اور عائد کردہ الزامات کے خلاف کمربستہ مودی حکومت کو اب ملک کے غریبوں کی یاد آئی ہے تاکہ 2019 ء کے اوائل میں لوک سبھا انتخابات سے قبل اس پروگرام کو شروع کرکے عوام کی بڑی تعداد کی تائید حاصل کی جاسکے۔ اگرچیکہ مودی کیر اسکیم سے استفادہ کنندگان کی شناخت کی گئی ہے اور آئی ٹی انفراسٹرکچر کو بھی تیار کردیا گیا ہے، اسکیم میں ہاسپٹلس، عوامی سرکاری اور خانگی دونوں کو شامل کرتے ہوئے انشورنس کمپنیوں کے تعاون سے اسکیم کو ہنوز قطعیت دی جارہی ہے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر اندو بھوشن نے کہاکہ اگر ہم عوام کی اتنی بڑی تعداد کو سرویس فراہم کررہے ہیں تو اس میں خانگی شعبہ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا۔ حکومت کے شعبہ میں اتنی بڑی تعداد میں عوام کی صحت نگہداشت کی گنجائش نہیں ہے۔ ہم کو توقع ہے کہ یہ پروگرام یوم آزادی ہند 15 اگست تک تیار ہوجائے گا۔ ملک کے 500 ملین غریب ترین ورکرس کا احاطہ کرتے ہوئے اسکیم کا اطلاق عمل میں لایا جائے گا۔ اس پروگرام کی جملہ لاگت کا اندازہ نہیں کیا گیا ہے لیکن غریب خاندانوں کو سالانہ 5,00,000 لاکھ روپئے (7,250 ڈالر) تک رقم فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

رواداری اور احترام باہمی سے جمہوریت کی مدد :مودی
یوروپ نے ہندوستان سے جمہوری اقدار سیکھی ہیں ، وزیراعظم کا ٹوکیو کے سمپوزیم میں ادعا
نئی دہلی ۔ /5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ایشیائی جمہوریت کو اپنے عالمی راستے پر جوش و ولولے کی ضرورت ہے ۔ اس کے لئے ایشیائی جمہوریتیں اپنا حصہ ادا کرسکتی ہیں۔ انہیںاپنی معیشت کو فروغ دینا ہوگا اور سیاسی موقف میں اضافہ کرنا ہوگا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوؤں اور بدھ مت کے پیروؤں کی تہذیب میں جمہوری اقدار پر زور دیا جاتا تھا ۔ مودی نے یہ تبصرہ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کیا جو ٹوئیٹر پر شائع کیا گیا تھا ۔ اس کا عنوان ’’سمواد‘‘ رکھا گیا تھا ۔ یہ ایک سمپوزیم ہے جو ٹوکیو میں منعقد کیا جارہا ہے جس کا مرکزی موضوع مشترکہ اقدار اور ایشیاء میں جمہوریت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انفرادیت انا نہیں اور اس سے فلسفے یا نظریہ کیلئے بھی کوئی خطرہ پیدا نہیں ہوتا ۔ یہ ہمارا مشترکہ تہذیبی ورثہ ہے جو جمہوریت کے جذبہ کی دین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فلسفیانہ اور تہذیبی ورثہ دو انتہائی قدیم ایشیائی مذاہب کا حصہ ہے ۔ ہندو دھرم اور بدھ مت دونوں بہتر سمجھداری کو فروغ دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رواداری اور احترام باہمی سے جمہوریت کو مدد ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی ایشیاء کی بنیادی ا قدار ہیں ۔ دوسروں کے ساتھ رواداری ، صبر و تحمل اور احترام باہمی شہنشاہ اشوک کے ذریعہ جو 2300 سال قبل ہندوستان میں تھا ہمارے ملک میں پیدا ہوئی تھیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدار ایشیاء میں جمہوری تمدن کا پائیدار اور اقدار ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹاملناڈو میں اس کا تاریخی ثبوت راجہ چولا کا دور ہے جو دسویں صدی عیسوی میں یہاں موجود تھا ۔ اس سے رائے دہی اور انتخابات کے عمل کی تفصیلات حاصل ہوتی ہیں ۔ یہ دور میگناکارٹا کے اجراء سے 200 سال قبل کا دور تھا ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوروپ میں جمہوری اقدار ہندوستان سے ہی سیکھے ہیں ۔