رمی جمرات کے ساتھ حج 2017ء کا اختتام

 

وادی منٰی۔3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقطاع عالم سے آئے لاکھوں مسلمانوں نے شدید گرمی میں رمی جمرات کا آخری مرحلہ پورے اطمینان اور سکون کے ساتھ انجام دیا جس کے ساتھ ہی حج 2017ء پرامن طور پر اختتام کو پہنچا۔ حجاج کرام جو اس وقت وادی منی میں عبادات و اذکار میں مصروف تھے، شیطان کو کنکریاں مارنے کیلئے بڑی تعداد میں جمرات برج پہنچے۔ انہوں نے یہاں تین شیطانوں کو مرحلہ وار کنکریاں ماریں اور دعا کی۔ اس سے پہلے 2015ء میں حج کے دوران بھگدڑ ہوئی تھی اور تقریباً 20 سال پہلے بھی رمی جمرات کے دوران ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا تاہم حکومت سعودی عرب نے جمرات برج کی تعمیر کے ذریعہ کافی سہولت فراہم کی ہے۔ حجاج کرام ایک راستہ سے یہاں آتے اور شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد دوسرے راستے سے واپس ہوجاتے ہیں۔ اس طرح بھگدڑ کا کوئی امکان نہیں رہتا۔ یہی نہیں سکیورٹی کے بھی غیرمعمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی اسپا نے بتایا کہ جاریہ سال 2.35 ملین مسلمانوں نے فریضہ حج ادا کیا جن میں 1.75 ملین دیگر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ وادی منٰی میں جاریہ سال کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ کرنل سمیع الشوریخ جو سعودی عرب کی سکیورٹی کے سربراہ ہیں، ایک پریس کانفرنس میں دوران حج سکیورٹی انتظامات کی ستائش کی۔ گورنر مکۃ المکرمہ خالدالفیصل نے آج حج کے اختتام کا اعلان کیا۔ رمی جمرات کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد حجاج کرام اپنی رہائش گاہ واپس ہورہے ہیں۔ وداعی طواف کے بعد حجاج کرام کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔