غیر مسلم عہدیدار احترام میں لیکن اقلیتی دفاتر میں بے احترامی
حیدرآباد۔/20مئی، ( سیاست نیوز) رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی غیر مسلم برادران وطن بھی اس مقدس مہینہ کا بھرپور احترام کرتے ہوئے روزہ داروں کے سامنے کھانے پینے سے گریز کرتے ہیں لیکن اگر مسلم سیاستداں اور عہدیدار خود رمضان کا احترام نہ کریں تو اس سے کیا پیام جائیگا ؟ ۔ رمضان المبارک کے آغاز کے بعد سے اقلیتی بہبود کے دفاتر میں کام کرنے والے مسلم ملازمین اور وہاں اپنے کام کے سلسلہ میں رجوع ہونے والے افراد کو یہ دیکھ کر حیرت ہورہی ہے کہ ان اداروں میں تعینات سیاسی قائدین اور اعلیٰ عہدیداررمضان کے احترام کے بجائے معمول کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اگر کوئی شرعی عذر یا مرض کی وجہ سے روزہ کا اہتمام نہ کرسکیں تو وہ اور بات ہے لیکن روزہ دار ملازمین اور وزیٹرس کے سامنے کھلے عام چائے نوشی اور سگریٹ نوشی سے روزہ داروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ کئی مسلم ملازمین نے اس سلسلہ میں توجہ دہانی کی ہے اس کے علاوہ مختلف کاموں کے سلسلہ میں رجوع ہونے والے روزہ دار مرد و خواتین اعلیٰ عہدیداروں اور سیاسی قائدین کی ان حرکتوں پر ششدر رہ گئے۔ یہ افراد تنہائی میں اپنی ضروریات کی تکمیل تو کرسکتے ہیں لیکن مسلمان ہوتے ہوئے رمضان کا احترام کئے بغیر کھلے عام چائے نوشی و سگریٹ نوشی کرنا کسی بھی اعتبار سے مناسب نہیں۔ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی غیر مسلم عہدیدار اس قدر احتیاط کرتے ہیں کہ وہ اپنے مسلم ماتحت ملازمین سے کھانے پینے کی اشیاء نہیں منگواتے اور لنچ کا انتظام بھی غیر مسلم ملازمین سے کرواتے ہیں۔ جب غیر مسلم عہدیداروں کو اس قدر رمضان کا احترام ملحوظ ہے تو پھر مسلم عہدیداروں اور قائدین کو رمضان المبارک کا بھرپور احترام کرتے ہوئے مثال بننا چاہیئے۔ کئی وزراء اور عوامی نمائندوں اور اعلیٰ عہدیداروں کے ڈرائیورس اور ماتحت عملہ مسلمان ہیں اور رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی انہیں نمازوں کی مکمل رعایت دیتے ہوئے دوسرے ڈرائیور کا انتظام کیا جاتا ہے۔ کئی وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں نے اپنے مسلم اسٹاف کیلئے روزانہ اپنے گھر میں ہی سحر و افطار کا اہتمام کرایا ہے۔حج ہاوز میں واقع اقلیتی دفاتر میں کام کرنے والے غیر مسلم ملازمین خود بھی اپنے مسلم اعلیٰ عہدیداروں کے رویہ سے حیرت میں ہیں لیکن وہ کچھ کہنے کی ہمت نہیں کرسکتے۔ جہاں تک مسلم ملازمین کا تعلق ہے وہ آپس میں تو تبصرے کررہے ہیں لیکن کھل کر کہنے سے خوفزدہ ہیں۔