رمضان میں بلا وقفہ برقی سربراہی پر حکومت کے دعوے کھوکھلے

کئی مقامات سے برقی مسدودی کی شکایتیں ، برقی پر ہنگامی اقدامات ندارد
حیدرآباد۔/19جون، ( سیاست نیوز) رمضان المبارک کے دوران بلا وقفہ برقی کی سربراہی کے حکومت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے کیونکہ کل رات سے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں وقفہ وقفہ سے برقی کی سربراہی میں خلل پیدا ہونے کی شکایات مل رہی ہیں۔ عام طور پر رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی حکومت اور محکمہ برقی اس بات کی کوشش کرتا ہے کہ عبادات میں کسی بھی خلل یا تکلیف سے بچانے کیلئے سحر، افطار اور تراویح کے اوقات میں برقی کی سربراہی جاری رہے لیکن جاریہ سال حکومت اور محکمہ برقی نے رمضان المبارک کے سلسلہ میں کوئی ہنگامی منصوبہ تیار نہیں کیا جس کے سبب شہر کے مختلف علاقوں میں برقی کی کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں کل رات تراویح کے موقع پر اور آج صبح سحر کے وقت برقی سربراہی منقطع رہی۔ اس سلسلہ میں جب اعلیٰ عہدیداروں سے ربط قائم کرنے کی کوشش کی گئی تو کوئی بھی تشفی بخش جواب دینے کیلئے تیار نہیں تھا۔آج پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں نماز جمعہ کے موقع پر بھی برقی سربراہی منقطع رہی۔ کئی مساجد میں بیاٹری کے استعمال کے ذریعہ نماز کا اہتمام کرنا پڑا۔ رمضان المبارک کے آغاز پر برقی سربراہی کی یہ ابتر صورتحال ہے تو پھر آنے والے دنوں میں صورتحال کیا ہوگی اس کا بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ برقی کٹوتی کا اثر آج نئے شہر کے مختلف علاقوں میں دیکھا گیا۔ نامپلی میں واقع حج ہاوز کی عمارت میں آج صبح سے نماز جمعہ تک برقی سربراہی بارہا منقطع ہوتی رہی جس کے نتیجہ میں اقلیتی بہبود کے دفاتر پہنچنے والے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ برقی سربراہی میں کٹوتی کے باعث حج ہاوز میں واقع کئی دفاتر میں کام کاج متاثر رہا۔ برقی کٹوتی کی صورت میں وقف بورڈ میں بعض شعبہ جات جنریٹر کے ذریعہ کام کرتے ہیں لیکن دیگر دفاتر میں تاریکی چھائی رہتی ہے۔ حکومت کو رمضان المبارک میں برقی سربراہی کو باقاعدہ بنانے کے سللہ میں عہدیداروں کے ساتھ اجلاس طلب کرتے ہوئے ہنگامی منصوبہ کو قطعیت دینی چاہیئے۔ عوام نے شکایت کی کہ عین عبادات کے وقت برقی کے منقطع ہونے سے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔