رعیتو کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی تشکیل کے اعلان کی مخالفت

اعلان سے فوری دستبرداری کا مطالبہ، پروفیسر کودنڈارام کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 30 ستمبر (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر ایم کودنڈارام نے ریتو کوآرڈینیشن سمیتیوں کی تشکیل عمل میں لانے حکومت کے اقدامات کی سخت مخالفت کی اور ریتو کوآرڈینیشن سمیتیوں کو فی الفور منسوخ کردینے کا حکومت سے پرزور مطالبہ کیا اور کہا کہ ان ریتو کوآرڈینیشن سمیتیوں کے ذریعہ گرام پنچایتوں کا قیام صرف برائے نام ہوکر رہ جائے گا۔ اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر کودنڈارام نے ریتو سمیتیوں کی تشکیل عمل میں لانے حکومت کے اقدامات کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور واضح طور پر کہا کہ درحقیقت عہدوںکے حصول کیلئے کوشاں ٹی آر ایس قائدین کو عہدے فراہم کرنے کیلئے ہی حکومت ریتو کوآرڈینیشن سمیتیاں قائم کررہی ہے اور محکمہ ریونیو سے متعلق مسائل، فصل کاشت کرنے کیلئے دی جانے والی چار ہزار روپئے کی رقم سے متعلق امور اور زرعی شعبہ سے تعلق رکھنے والے دیگر امور بشمول سبسیڈیوں کی فراہمی وغیرہ ان ریتو کوآرڈینیشن سمیتیوں سے مربوط کرنے کے نتیجہ میں ایک اور بروکر سسٹم کا آغاز ہوگا۔ اس پیدا ہونے والی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے پروفیسر کودنڈارام نے حکومت سے دریافت کیا کہ آیا پنچایتوں کی موجودگی، گرام سبھاؤں کے منعقد ہونے، خواتین فیڈریشن کے ذریعہ دھان کی خریدی اور کوآپریٹیوں سوسائٹیوں کے ارکان رہنے کے باوجود مزید ان ریتو کوآرڈینیشن سمیتیوں کے قیام کی آخر ضرورت کیا ہے؟ صدرنشین پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے فی الفور ان سمیتیوں کو منسوخ کردینے کا حکومت سے پرزور مطالبہ کیا بصورت دیگر 3 اکٹوبر سے ستیہ گرہ پروگرام شروع کرنے کا سخت انتباہ دیا اور کہا کہ ڈنڈی ذخیرہ آب (پراجکٹ) کے توسیعی کاموں کیلئے حصول اراضیات کی فوری رقومات ادا کرکے اراضیات حاصل کرنے اور اراضیات سے محروم ہونے والے متاثرین کے ساتھ مکمل انصاف کرنے کا مطالبہ بھی ستیہ گرہ پروگرام میں شامل رہے گا۔