رعشہ و نسیان کے مرض کا اخروٹ سے انسداد

ہندوستانی نژاد محقق کے زیرقیادت منعقدہ ایک تحقیق کے بموجب پتہ چلا کہ سیکھنے کی صلاحیت ، یادداشت میں اضافہ اور بے چینی میں کمی ان چوہوں میں دیکھی گئی جنھیں غذائیت سے بھرپور اخروٹ کھلائے گئے تھے ۔ محققین کا کہنا ہے کہ اخروٹوں میں موجود بلند انسداد تیزابیت مادہ (3.7 ایم ایم او ایل فی اونس ) ممکن ہے کہ چوہوں کے دماغ کو انحطاط کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے جو رعشہ و نسیان کے مرض کی خصوصیت ہے ۔

اخروٹ غذائیت سے بھرپور پھل ہے ۔ یہ رعشہ و نسیان کے مرض کے انسداد میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے یا کم از کم اس خطرہ میں کمی کرسکتا ہے ۔ ہندوستانی نژاد محقق کے زیرقیادت منعقدہ ایک تحقیق کے بموجب پتہ چلا کہ سیکھنے کی صلاحیت ، یادداشت میں اضافہ اور بے چینی میں کمی ان چوہوں میں دیکھی گئی جنھیں غذائیت سے بھرپور اخروٹ کھلائے گئے تھے ۔ محققین کا کہنا ہے کہ اخروٹوں میں موجود بلند انسداد تیزابیت مادہ (3.7 ایم ایم او ایل فی اونس ) ممکن ہے کہ چوہوں کے دماغ کو انحطاط کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے جو رعشہ و نسیان کے مرض کی خصوصیت ہے ۔ تیزابیت سے پیدا ہونے والا دباؤ اور جلن ، اس مرض کی نمایاں خصوصیت ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ انکشافات کافی مفید اور مددگار ہیں۔ صدر شعبہ اعصابی علوم کے فروغ کی تجربہ گاہ واقع نیویارک ادارہ برائے جسمانی اپاہج پن کے انسداد کی دواؤںکی تیاری ابھا چوہان نے جو اس تحقیق کی قیادت کررہی تھیں کہا کہ اس تحقیقی گروپ نے چوہوں پر غذائی تکملہ مصنوعات کے اثرات کا مطالعہ کیا۔ ان مصنوعات کا 6 فیصد تا 9 فیصد اخروٹوں پر مشتمل تھا جو روزانہ انسانوں کے ایک تا ڈیڑھ اونس اخروٹ کے استعمال کے مساوی ہوتی ہیں۔ یہ تحقیق ابھا چوہان کی زیرقیادت ایک سابق خلیئے کے کلچر کے مطالعہ کا تسلسل تھی۔ اسی میں اخروٹ کے نچوڑ کے حفاظتی اثرات اُجاگر کئے گئے تھے جو امیلائیڈ بیٹا پروٹین سے ہونے والے تیزابی نقصان کے انسداد کے سلسلہ میں ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ پروٹین انیمیلائیڈ کی تختیوں کا بڑا عنصر ہیں جو رعشہ و نسیان کے مریضوں کے دماغوں میں پائی جاتی ہیں ۔ اخروٹ میں تغذیہ کے دیگر فوائد بھی ہیں جیسے ان میں متعدد پروٹینس اور وٹامنس ہوتے ہیں ۔ یہ واحد چھلکے دار میوہ ہے جو الفالیفولفیک تیزاب کا نمایاں ذریعہ ہے ۔ دل و دماغ کی صحت کے لئے اس میں چکنائی کا تیزاب اومیگا ۔ 3 بھی ہوتا ہے جو رویہ کی علامات کو بہتر بناتا ہے ۔ یہ تحقیق رسالہ ’’رعشہ و نسیان کا مرض ‘‘ میں شائع ہوچکی ہے ۔