جنگ میں فتح کے لئے صرف دلیری کافی نہیں ، حکمت عملی ضروری : رجنی کانت
چینائی ۔26 ڈسمبر۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) رجنی کانت کے سیاست میں داخلے کی ایک عرصہ سے توقع کی جارہی ہے لیکن آج ٹاملناڈو کے سوپر اسٹار نے کہا کہ وہ سیاست میں داخلے کے بارے میں اپنے موقف کا 31 ڈسمبر کو اعلان کریں گے ۔ یہ پہلی بار ہے جبکہ 67 سالہ کرشماتی اداکار نے سیاست میں داخلے کے بارے میں کوئی اطلاع دی ہے ۔ اُنھیں ٹامل فلم انڈسٹری میں بلند مقام حاصل ہے ۔ انھوں نے تاریخ کا تعین کردیا ہے جبکہ وہ اپنے سیاسی موقف کا اعلان کریں گے ۔ وہ اپنے مداحوں کے ایک اجلاس سے چھ روزہ فوٹو سیشن کے افتتاحی دن خطاب کررہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ وہ سیاست میں داخلے سے ہچکچارہے ہیں کیونکہ وہ اس کی تغیرپذیری سے واقف ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ میں سیاست کے لئے نیا نہیں ہوں ۔ 1996 ء میں اُن کا موقف چیف منسٹر ٹاملناڈو آنجہانی جیہ للیتا کی مخالفت تھا جس کی ستائش کی گئی تھی۔ سیاہ گاڑی اور چشمہ لگائے ہوئے اداکار نے کہا کہ وہ گزشتہ 40سال سے ٹمل صنعتِ فلم سازی میں ناقابل تقلید اداکار بنے ہوئے ہیں۔ ہلکی ہنسی ، مسکراہٹوں اور اشاروں کے ذریعہ انھوں نے اپنی باتوں پر زور دیا۔ اس کی جھلکیاں اُن کی پریس کانفرنس کی فلم میں دیکھی جاسکتی ہیں۔ بعض گوشوں سے سیاست میں داخلے سے پیچھے ہٹنے پر رجنی کانت پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ اُنھوں نے چند ماہ قبل پرزور انداز میں کہا تھا کہ وہ اپنا فیصلہ بعد ازاں کریں گے ۔ شاندار ستائش کے دوران آج اداکار نے جو ایک سفید کرتے میں ملبوس تھے کہا کہ وہ جنگی حالات یعنی انتخابات کے دوران اپنے موقف کا اعلان کریں گے ۔ کیا انتخابات کا اعلان ہوچکا ہے ۔ جاریہ ماہ اسی طرح کی ایک تقریب میں اداکار نے کہا تھا کہ ہمیں جنگ کا اُس کے آنے پر سامنا کرنا چاہئے ۔ اس سے یہ اشارہ لیا گیا تھا کہ ممکن ہے کہ وہ سیاست میں شامل ہوجائیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ اگر ہم جنگ میںشامل ہوں تو ہمیں جیتنا چاہئے ۔ جیتنے کے لئے صرف بہادری ناکافی ہے ۔ حکمت عملی اہمیت رکھتی ہے ۔ ادکار کے تبصرے کو ایک اشارہ سمجھا گیا تھا کہ وہ سیاست میں داخلہ کی حکمت عملی تیار کررہے ہیں ۔