پارلیمنٹری سکریٹریز پر ہائیکورٹ کے کالعدم سے ٹی آر ایس کو جھٹکہ، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد ۔ 2 مئی (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر کی آؤ بھگت کرنے والی بی جے پی راہول گاندھی کی کسانوں سے جتائی جانے والی ہمدردی سے بے نیاز ہے۔ پارلیمنٹری سکریٹریز کے انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ہائیکورٹ نے ٹی آر ایس حکومت کو ایک اور جھٹکہ دیا ہے۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری ملو روی ترجمان فہیم بھی موجود تھے۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ بی جے پی کے صدر مسٹر جی کشن ریڈی نے راہول گاندھی کے دورے تلنگانہ اور کسانوں سے ملاقات پر سوال اٹھائے ہیں جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے کیونکہ راہول گاندھی کانگریس سے اور کانگریس ہی راہول گاندھی سے۔ 2004ء سے 2014ء تک کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے حکومت نے کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے کئی عملی اقدامات کئے ہیں۔ ملک بھر میں کسانوں کے قرضہ جات کو معاف کیا گیا۔ روزگار ضامن یوجنا اسکیم کے ذریعہ مزدوروں کو سال میں 100 دن کی ملازمت کی ضمانت دی گئی۔ فوڈ سیکوریٹی بل منظور اور کسانوں کے مفادات کو ملحوظ رکھتے ہوئے حصول اراضیات بل منظور کرایا گیا۔ اچھے دن آنے کا بھروسہ دلانے والے نریندر مودی، امبانی، ادانی اور کارپوریٹ سیکٹر کے اچھے دن کیلئے کام کررہے ہیں۔ غریب کسانوں کے مفادات کو نظرانداز کیا جارہا ہے جس کے خلاف راہول گاندھی ملک بھرمیں کسانوں کو بھروسہ دلانے کیلئے یاترا کررہے ہیں۔ راہول گاندھی کے دورے کامیاب ہورہے ہیں، جس سے بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے او رکانگریس و راہول گاندھی کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ اچھے دن صرف نریندر مودی، امیت شاہ اور بی جے پی کے آئے ہیں۔ چائے فروخت کرنے والے نریندرمودی کو زرعی مسائل اور کسانوں کے مشکلات کیا معلوم۔ حیدرآباد ہائیکورٹ کی جانب سے تلنگانہ حکومت کے نامزد پارلیمنٹری سکریٹریز کو کالعدم قرار دینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ عہدے صرف سیاسی شلٹر فراہم کرنے اور پارٹی میں ناراضگی کو دور کرنے کیلئے تھے۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے سرکاری انتظامی امور کو ہنسی مذاق میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کے 11 ماہ کے دوران ہائیکورٹ نے حکومت کے خلاف 12 فیصلے کرتے ہوئے چیف منسٹر کو بہت بڑا دھکا دیا ہے۔ پارلیمنٹری سکریٹریز کو غیر دستوری قرار دیتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع ہونے والے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جی سکھندر ریڈی کو مبارکباد پیش کی ہے۔