راہول گاندھی کی چہارشنبہ کو دہلی میں دعوت ِ افطار

نئی دہلی۔ 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے دو سال کے وقفہ کے وقفہ کے بعد اس سال دعوت افطار کے اہتمام کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کے صدر راہول گاندھی کی میزبانی میں 13 جون کو دعوت افطار منعقد ہوگی جس میں سرکردہ سیاسی قائدین میں حصہ لیں گے۔ کانگریس کی صدارت پر فائز ہونے کے بعد راہول گاندھی کی طرف سے منعقد کی جانے والی یہ پہلی دعوت افطار ہوگی۔ کانگریس اقلیتی سیل کے صدر ندیم جاوید نے کہا کہ (کانگریس کی) دعوت افطار 13 جون کو دہلی کی تاج پیالیس ہوٹل میں منعقد ہوگی‘‘۔ کانگریس پارٹی گزشتہ دو سال سے دعوت افطار منعقد نہیں کی تھی اور اس نے آخری مرتبہ 2015ء میں دعوت افطار کا اہتمام کیا تھا۔ اس وقت کی صدر کانگریس سونیا گاندھی نے میزبانی کی تھی۔ کانگریس اپنی روایتی دعوت افطار میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات، قائدین اور سرکردہ سفارت کاروں کو مدعو کیا کرتی ہے۔ اس سال کی دعوت افطار میں بالخصوص اپوزیشن قائدین کی حاضری کو نمایاں اہمیت کے ساتھ دیکھا جائے گا کیونکہ 2019ء کے لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس خود کو اپوزیشن کے اتحاد کے منبع و مرکز کے طور پر پیش کررہی ہے۔ راشٹرپتی بھون میں ہونے والی روایتی دعوت افطار کا سلسلہ ختم کرنے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کے فیصلے کے بعد کانگریس نے اپنی دعوت افطار کا سلسلہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حال ہی میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دعوت افطار پر ہونے والے مصارف پر ایک نیا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے بھی دعوت افطار کا اہتمام کیا تھا اور کانگریس قائدین نے خود کو اس سے دُور رکھا تھا۔ اس دعوت افطار کا ایک ایسے وقت احیاء ہوا ہے جب کانگریس کی نرم ہندوتوا کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے دیکھا جارہا ہے۔ مختلف مندروں میں راہول گاندھی کے درشن اور پوجا سے کانگریس کی نرم ہندوتوا پالیسی کا اظہار ہوتا ہے۔

اہم اپوزیشن قائدین کی شرکت متوقع