مرکز میں حکومت سازی کے عمل سے کانگریس کو دور رکھنے کی غلطی نہیں دہرائی جائے گی : چندرا بابو
ہالدیہ ۔ 14 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام) : تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے راہول گاندھی کو ملک کے بارے میں فکر کرنے والا ایک بہتر رہنما قرار دیا اور ادعا کیا کہ 1996 کے برخلاف غیر بی جے پی جماعتیں مرکز میں قیام حکومت کے ضمن میں کانگریس کو اقتدار سے باہر رکھنے کی غلطی نہیں دہرائیں گے ۔ ضلع ہالدیہ کے مشرقی مدنا پور میں ٹی ایم سی امیدوار کی تائید میں منعقدہ انتخابی جلسے سے خطاب سے قبل پی ٹی آئی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں چندرا بابو نائیڈو نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اب اقتدار سے بیدخلی کے راستہ پر ہے اور یہ کہتے ہوئے ایک مخلوط حکومت کی تائید کی کہ اس کے بارے میں مختلف امکانات اور موقعوں کا جائزہ لینا بہتر ہوگا ۔ غیر بی جے پی محاذ میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے بارے میں نائیڈو نے کہا کہ ہر جماعت کو حاصل ہونے والی نشستوں کی تعداد کے تجزیہ کے بعد اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا ۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی لوک سبھا انتخابات میں اپنی نشست کا اندازہ لگانے کے بعد اب مایوس ہوچکے ہیں ۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر نے کہا کہ موجودہ حکومت کو دوبارہ اقتدار نہ دینے کے رجحان کی لہر چل رہی ہے ۔ وزیراعظم مودی نے اگرچہ ممکنہ حد تک بہترین کوشش کی لیکن انہیں کامیابی حاصل نہ ہوسکی ۔ جس کے نتیجہ میں وہ پلوامہ ( دہشت گردی حملہ ) اور ( بالا کوٹ ) فضائی حملوں کی باتیں کرنے لگے ہیں ۔ وہ اپنے ہر جلسہ میں اپوزیشن قائدین پر تنقیدیں اور بدکلامی کررہے ہیں ۔ نائیڈو نے دعویٰ کیا کہ ’ اگر آپ مودی کے جلسوں کا جائزہ لیں گے تو آپ دیکھیں گے کہ وہ ( مودی ) کمزور اور مایوس ہوچکے ہیں ۔ مودی اگرچہ پہلے بھی کمزور تھے لیکن انہوں نے میڈیا کو اپنے بس میں کرلیا تھا ۔ انہوں نے تمام سیاست دانوں کو دھمکی دی تھی چنانچہ کسی نے بھی کوئی آواز نہیں اٹھائی تھی ‘ ۔ اس سوال پر کہ علاقائی جماعتوں کے اتحاد میں کانگریس کو شامل کیا جائے یا پھر حکومت سازی کے عمل سے اس کو باہر رکھا جائے گا ؟ نائیڈو نے جواب دیا کہ ’ آپ اس قسم کی رکاوٹیں یا پابندیاں نہیں لگا سکتے ۔ حکومت سازی کے لیے آپ کو ( 272 نشستوں کے ) جادوئی ہندسے کی ضرورت ہوگی ۔ چنانچہ رکاوٹیں یا پابندیاں یقینا اتحاد کو توڑ دیں گی ‘ ۔ چندرا بابو نے کہا کہ ہم سب مل بیٹھیں گے اور اس ملک کا مستقبل بنانے کے لیے اتفاق رائے پیدا کریں گے ‘ ۔ تلگو دیشم پارٹی کے قائد نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو ایک بہتر لیڈر قرار دیتے ہوئے ستائش کی ۔ تاہم انہیں ( راہول گاندھی کو ) وزارت عظمیٰ کے امیدوار کی حیثیت سے تجویز کرنے کے بارے میں ایک راست سوال پر جواب کو یہ کہتے ہوئے ٹال دیا کہ ’ اگر وہ کسی کا نام تجویز کریں گے تو شائد کسی اور کے جذبات مجروح ہوں گے ۔ جس سے اپوزیشن کا اتحاد ٹوٹ سکتا ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ’ وہ ( راہول گاندھی ) ایک اچھے لیڈر ہیں ۔ نریندر مودی کے برخلاف وہ ( راہول گاندھی ) ملک کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں ۔ مودی کھوکھلے ہیں اور کسی کی بات نہیں سنتے ۔ مودی صرف دوسروں کو دھمکیاں دیتے ہوئے حکومت چلانے کی کوشش کرتے ہیں ‘ ۔ چندرا بابو نائیڈو نے جو 1996-1998 کے دوران یونائٹیڈ فرنٹ حکومت کے سکریٹری تھے کہا کہ اس وقت محض کانگریس کو حکومت سے باہر رکھنے کے سبب یہ تجربہ ناکام ہوگیا تھا ۔۔