نئی دہلی۔/27مارچ، ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکز نے آج مغربی بنگال کی اس درخواست کو مسترد کردیا کہ ضلع ناڈیہ میں کانونٹ اسکول کی 71سالہ راہبہ کی اجتماعی عصمت ریزی کیس کی سی بی آئی تحقیقات کروائی جائے جبکہ اس واقعہ پر ملک بھر میں غم و غصہ کا اظہار کیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کے سینئر حکام نے بتایا کہ راہبہ کی اجتماعی عصمت ریزی واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کیلئے حکومت مغربی بنگال نے سفارش کی تھی لیکن اظہار معذرت کرتے ہوئے حکومت کو اطلاع دے دی گئی ہے۔ چونکہ یہ کیس انتہائی سنگین اور حساس نوعیت کا ہے جس کے پیش نظر ریاستی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے 19مارچ کو سی بی آئی تحقیقات کا اعلان کیا تھا اور یہ تیقن دیا تھا کہ سی بی آئی تحقیقات کیلئے ممکنہ تعاون کیا جائے گا۔ ضلع ناڈیہ کے رانا گھاٹ علاقہ میں واقع کانونٹ اسکول کی ایک معمر راہبہ کی 14مارچ کو اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی جس کے بعد سی بی آئی کی تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا اور سی آئی ڈی نے اس کیس کے سلسلہ میں 2 بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتارکرلیا ہے۔پہلے ملزم محمد سلیم شیخ کو ممبئی میں اور دوسرے ملزم گوپال سرکاریہ کو مغربی بنگال کے نارتھ 24پرگنہ ضلع میں ہاویرہ کے مقام پر گرفتار کرلیا ہے جنہیں عدالت نے 15یوم کیلئے پولیس تحویل میں دے دیا ہے۔
عصمت ریزی کی کوشش کے خلاف مزاحمت پرخاتون کو آگ لگادی گئی
مظفر نگر ( اترپردیش ) ۔ 27 ۔ مارچ : (سیاست ڈاٹ کام ) : ضلع مظفر نگر کے سیسولی ٹاون میں ایک 30 سالہ خاتون کو ایک نوجوان نے عصمت ریزی کی کوشش کے خلاف مزاحمت کرنے پر آگ لگادی ۔ پولیس نے بتایا کہ اس خاتون کو شدید جھلسی ہوئی حالت میں ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ۔ سینئیر سپرنٹنڈنٹ پولیس الوک پریہ درشی نے بتایا کہ یہ خاتون ایک بینک ملازم کی بیوی ہے کل اپنے مکان میں تنہا تھی ۔ اس وقت ایک مقامی نوجوان شیوا کمار گھر میں داخل ہو کر عصمت ریزی کی کوشش کی خاتون کے مزاحمت کرنے پر نوجوان نے آگ لگادی ۔ مفرور شیوا کمار کے خلاف ایک کیس درج کرلیا گیا ہے ۔ ایک اور واقعہ میں 21 سالہ خاتون جو کہ اپنے والد کو ایک اثر و رسوخ رکھنے والے شخص کی جانب سے ہراساں کئے جانے پر دل برداشتہ تھی خود کشی کرلی ۔ یہ واقعہ ضلع مظفر نگر کے موضع لوہاری میں پیش آیا ۔ اس لڑکی نے اپنے والد کو رقم کے مسئلہ پر فینانسر کی جانب سے گالی گلوج کرنے کے بعد خود سوزی کرلی ۔ پولیس نے بتایاکہ کیس درج کر کے تحقیقات کی جارہی ہے ۔۔