راشن کارڈ گیرندوں کو شکر کی سربراہی مسدود

کھلے بازار میں شکر کی قیمت میں اضافہ، محکمہ سیول سپلائی فوری توجہ دے
حیدرآباد ۔ 24 جون (آصف احمد کی خصوصی رپورٹ) محکمہ سیول سپلائی کی جانب سے راشن کارڈ ہولڈرس کو شکر کی سربراہی بند کردی گئی ہے جس کی وجہ سے غریب خاندان جو حقیقت میں غربت کا شکا رخاندانوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ کھلے بازار میں شکر کی قیمت 40 روپئے فی کیلو سے زیادہ فروخت کی جارہی ہے جس کی وجہ سے غریب افراد صرف شکر کی خریدی کیلئے 40 روپئے سے زیادہ قیمت ادا کرنے سے قاصر ہیں اور دوسری قابل ذکر بات یہ ہیکہ عرصہ دراز سے راشن شاپ سے ہر سال ماہ رمضان مبارک کے موقع پرخصوصی طور پر شکر کارڈ ہولڈرس کو سربراہ کی جاتی تھی تاکہ رمضان مبارک کے موقع پر غریب خاندان عید کے دن شیرخورمہ بناسکے لیکن اس سال برسوں سے چلی آرہی قدیم روایت کا خاتمہ کرتے ہوئے محکمہ سیول سپلائی نے ایک مثال قائم کردی ہے۔ غریب کے گھر خوشیاں نہ ہوپائیں عید بھی مناسب طور پر نہ کرسکیں۔ یہ ریاستی حکومت کا ایک قابل ذکر کارنامہ ہے۔ ریاستی وزیراعلیٰ ہر وقت غریب خاندان کی بھلائی اور ترقی کی بات کرتے ہیں لیکن دوسری جانب غریب کے گھر کی غربت کا احساس نہیں کرپاتے ہیں کیا چیف منسٹر فوری طور پر راشن شاپ پر شکر کی سربراہی کو یقینی بنائیں گے یا اس قدیم روایت کو جو ہر مذہب کے ماننے والوں کی عیدین کے موقع پر خصوصی طور پر شکر کی سربراہی کو بند کردیں یا پھر فوری طور پر محکمہ سیول سپلائی کو ہدایت جاری کریں گے۔ یہ ایک سوال ہے عوام کیلئے شکر کی سربراہی برسوں سے راشن شاپ کے ذریعہ کی جاتی تھی لیکن اب ایسا کیوں کیا گیا شکر کی سربراہی کو بند کرنے کی کیا وجہ ہوگی؟ کیا اس کے پیچھے بھی کوئی مسئلہ ہے؟۔اس کی محکمہ سیول سپلائز کو وضاحت کی ضرورت ہے۔