راجیہ سبھا میں بل کو مسترد کرنے پر زور

تین طلاق بل حکومت کی بدنیتی پر مبنی، علماء کرام کا شدید ردعمل
حیدرآباد 30 ڈسمبر (راست) تین طلاق بل کی منظوری اسلام اور مسلمانوں کے خلاف موجودہ حکومت کی سازش ہی نہیں بلکہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ اس فیصلے سے واضح ہوچکا ہے کہ حکومت اسلامی قوانین کے ساتھ کیا کرنا چاہتی ہے۔ اس بل سے خواتین کو انصاف تو نہیں مل سکتا ، البتہ ان پر ظلم و زیادتی میں اضافہ ضرور ہوسکتا ہے۔ اس سے نہ مرد کو سکون ہے نہ عورت کو، دراصل حکومت اس بل سے یہ واضح کردینا چاہتی ہے کہ صرف اسلام کا یہی ایک حکم نہیں بلکہ پورا اسلامی نظام اور مکمل اسلامی احکام نشانے پر ہے۔ اگر مسلمانوں کو اس بل کو ختم کرنا ہے تو اس کا واحد علاج اور حل یہی ہے کہ مرد اپنی بیوی کو طلاق ہی نہ دے، اختلافات و نزاعات کی صورت میں طلاق سے پہلے کی اسلامی تدبیریں اختیار کرے کیوں کہ اسلام میں طلاق پسندیدہ عمل ہے ہی نہیں، صبر و تحمل، قوت برداشت، نرم دلی اور خوش اخلاقی سے کام لے، ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ اصلاح حال کا موقع دے اور اگر تمام تدبیریں اختیار کرنے کے باوجود علیحدگی ناگزیر ہوجائے تو صرف ایک طلاق پر ہی اکتفا کرے۔ اس سے اس قانون کی مد سے بچ جائے گا اور وقفۂ عدت کے دوران رجوع کی اور بعد عدت نکاح جدید کی گنجائش بھی برقرار رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی نے مسجد حفیظیہ
ریاست نگر میں کیا۔

٭ مولانا محمد عبدالغفار خان سلامی صدر سلامی آرگنائزیشن سلامی اسٹریٹ وٹے پلی نے لوک سبھا میں طلاق ثلاثہ بِل کی منظوری کو غیر جمہوری اور غیر دستوری قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ مسلمانوں کو دیئے گئے حقوق کو چھیننا اور سلب کرنا ہے۔ سلامی آرگنائزیشن اس بل کو شریعت میں کھلی مداخلت قرار دیتا ہے۔ مولانا سلامی نے کہاکہ طلاق ثلاثہ بل سے عورتوں کا فائدہ نہیں بلکہ عورتوں کے لئے نقصان دہ ہے کیوں کہ جب شوہر جیل پہنچ جائے گا تو ایسے وقت میں اس کی بیوی اور اگر صاحب اولاد ہے تو بچے بے یار و مددگار رہ جائیں گے۔ صدر سلامی آرگنائزیشن مولانا محمد عبدالغفار خان سلامی نے کہاکہ لوک سبھا میں جس عزم و استقلال کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کی ہے اسی عزم کے ساتھ راجیہ سبھا میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے منظور ہونے سے روکیں گے۔ مولانا محمد عبدالغفار خان سلامی نے ان جماعتوں سے جو غیر یو پی اے اور غیر این ڈی اے ہیں مثلاً وائی ایس آر کانگریس، تلنگانہ کی حکمراں ٹی آر ایس اور اڈیشہ کی حکمراں جماعت کے اراکین راجیہ سبھا سے پرزور اپیل کی ہے کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعت کا ساتھ دیتے ہوئے بل کی منظوری کو رکوانے میں اہم رول ادا کریں۔