سینئر لیڈر نے کوئی انحراف نہیں کیا تھا ۔ ایس سدھاکر ریڈی کا بیان
حیدرآباد 5 ڈسمبر ( این ایس ایس ) یہ خیال ظاہر کرتے ہوئے کہ جنتادل یو کے سینئر ترین لیڈر شرد یادو کو راجیہ سبھا کی رکنیت سے نا اہل قرار دینا افسوسناک ہے سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے کہا کہ سی پی آئی ہمیشہ ہی اس بات کی حامی رہی ہے کہ جو قائدین ایک پارٹی سے انحراف کرکے دوسری پارٹی مے شامل ہوتے ہیں انہیں نا اہل قرار دیا جانا چاہئے تاہم یہاں انحراف کا مسئلہ ہی نہیں ہے ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جنتادل یو بہار نے نتیش کمار کی قیادت میں شرد یادو کے خلاف شکایت کی تھی کہ وہ پارٹی سے انحراف کرچکے ہیں جبکہ یہ درست نہیں ہے ۔ شرد یادو نے کسی دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی اور نہ ہی شخصی مفادات کو ترجیح دی ۔ وہ جنتادل یو میں ہی برقرار ہیں اور سکیولر ازم کو فروغ دے رہے ہیں۔ جنتادل یو کی بیشتر یونٹیں شرد یادو کے ساتھ ہیں حالانکہ ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی کی اکثریت نتیش کمار کا ساتھ دے رہی ہے ۔ حال ہی میں الیکشن کمیشن نے نتیش گروپ کو منظوری دی تھی اور اصل جے ڈی یو قرار دیا تھا اور اب فنی بنیادوں پر شرد یادو اور ایک ساتھی رکن راجیہ سبھا کو راجیہ سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیدیا گیا ہے ۔ سدھاکر ریڈی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ شرد یادو فرقہ پرستی اور نریندر مودی حکومت کی فاشسٹ پالیسیوں کے خلاف سکیولر و جمہوری طاقتوں کو مجتمع کرتے ہوئے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔