راجیو سواگروہا کے غیرمقبوضہ مکانات کو لاگت کی قیمت پر فروخت کرنے کا فیصلہ

بنڈلہ گوڑہ اور پوچارم میں دستیاب 3000 فلیٹس کی خریدی کیلئے سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد خواہاں
حیدرآباد ۔ 2 جنوری ۔ ( ایجنسیز) غیرمنقسم ریاست آندھراپردیش میں سابق کانگریس حکومت کی جانب سے راجیوسواگروہا اسکیم کے تحت شہر میں دو مختلف مقامات پر تعمیر کئے گئے قبضہ سے خالی مکانات میں اب جلد ہی قبضہ دار ہوں گے ۔ بنڈلہ گورہ ، ناگول میں اور پوچارم ، گھٹکیسر میں راجیو سواگروہا اسکیم کے تحت تعمیر کئے گئے قبضہ سے خالی مکانات کو خریدنے کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین آگے آرہے ہیں کیونکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے ان مکانات کو لاگت کی قیمت پر فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے۔ سابق کانگریس حکومت نے شہری علاقوں میں متوسط آمدنی گروپس کو قابل گنجائش قیمت پر مکانات فراہم کرنے کیلئے منفرد راجیوسواگروہا اسکیم شروع کی تھی اور حکومت نے اس پراجکٹ کی تکمیل کیلئے بینکس سے قبضہ جات حاصل کئے ۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مکانات کی پلاننگ میں نقائص ہیں اور انھیں اسسمنٹ کے بغیر تعمیر کیا گیا۔ ان باتوں کی وجہ یہ ہزاروں فلیٹس کئی سال خالی رہے کیونکہ شہر کے لوگوں نے انھیں خریدنے سے اجتناب کیا، جس کا بوجھ راست حکومت پر پڑا ۔ جس کے نتیجہ میں یہ بینکس کو 1000 کروڑ رپئے اصل رقم اور تقریباً 300 کروڑ روپئے سود کی مقروض ہوگئی ۔ اس کے پیش نظر چندرشیکھر راؤ نے ان فلیٹس کو سرکاری ملازمین کو فروخت کردینے کا فیصلہ کیا۔ ان دو وینچرس میں تقریباً 3000 فلیٹس مختلف زمروں میں دستیاب ہیں۔ ان دو مقامات پر رئیلٹی کے معاملہ میں کافی ترقی دیکھی گئی ۔ سافٹ ویئر کی مختلف بڑی کمپنیوں اور ایم این سیز نے پوچارام کے قریب ان کے بیس قائم کئے جبکہ باوقار حیدرآباد میٹرو ریل کا اصل ٹرمینل ناگول میں بنایا جاتا ہے ۔ اور یہ بنڈلہ گوڑہ میں راجیو سواگروہا اسکیم کے تحت تعمیر کئے گئے فلیٹس سے صرف چند کلومیٹرس کی دوری پر ہے۔ اس کے پیش نظر سرکاری ملازمین حکومت کی جانب سے پیش کی جارہی اس سنہری پیشکش سے فائدہ اٹھانے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں ۔ جیسے ہی چندرشیکھر راؤ نے یہ اعلان کیا ٹی این جی او صدر جی دیوی پرساد کو ملازمین کی کافی تعداد نے کالس کرتے ہوئے اور مسیجس روانہ کرتے ہوئے فلیٹس کی فروخت کے بارے میں معلومات حاصل کئے۔ دیوی پرساد کے مطابق دونوں شہروں میں برسرکار حکومت تلنگانہ کے ملازمین اس نئی اسکیم کیلئے اہل ہوں گے ۔ مختلف درجوں کے سرکاری ملازمین جیسے گزیٹیڈ ، نان گزیٹیڈ عہدیدار اور درجہ چہارم کے ملازمین بھی توقع ہے کہ اس اسکیم سے مستفید ہوں گے ۔انھوں نے کہاکہ چونکہ حکومت نے بنکس سے قرض کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیاہے اس لئے سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد اس پیشکش سے فائدہ اٹھانے پر غور کرے گی ۔ چندرشیکھر راؤ نے دیوی پرساد کو پوچارم اور بنڈلہ گوڑہ میں 3000فلیٹس کی خریدی میں دلچسپی رکھنے والے ملازمین کی ایک فہرست تیار کرنے اور اس کیلئے ایک علحدہ سیل قائم کرنے کی ذمہ داری تفویض کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یہ سیل سنکرانتی کے بعد کام کرنا شروع کرے گا ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ایسے ملازمین جنھیں قبل ازیں حکومت کی جانب سے پلاٹس الاٹ کئے گئے ہیں اس کیلئے اہل نہیں ہیں ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ سابق حکومتوں کی جانب سے ٹی این جی اوز ، اے پی این جی اوز کے علاوہ سکریٹریٹ اور ہائی کورٹ کے ملازمین کو ونستھلی پورم ، گچی باؤلی ، گوپن پلی ، میلاردیوپلی وغیرہ میں مکانات کیلئے پلاٹس الاٹ کئے گئے ہیں۔ دیوی پرساد نے کہا کہ فہرست کی تیاری کیلئے ’’ڈراف لاٹس ‘‘ کے طریقہ کو اختیار کیا جائیگا کیونکہ دستیاب فلیٹس کے مقابل ملازمین کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔