بندی ( راجستھان ) 13 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان کے ضلع بندی میں خان پور ٹاؤن میں آج کرفیو نافذک ردیا گیا جہاں ایک برہم ہجوم نے ایک مذہبی مقام پر مورتی کو مبینہ طور پر نقصان پہونچائے جانے کے خلاف ایک پولیس آوٹ پوسٹ پر حملہ کردیا اور انہوں نے ایک بس کو بھی نذر آتش کردیا ۔ ایس پی بندی مسٹر پنکج چودھری نے کہا کہ کشیدگی کل اس وقت پیدا ہوئی جب مقامی افراد نے دیکھا کہ ایک مورتی کو نقصان پہونچایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی عوام نینوا پولیس اسٹیشن پہونچے اور انہوں نے آوٹ پوسٹ کا گھیراؤ کیا ۔ اس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انہیں منتشر کردیا ۔ اے ایس پی سدھیر جوشی نے بتایا کہ ہجوم نے آوٹ پوسٹ پر شدید سنگباری کی جس کے نتیجہ میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہجوم نے آر ٹی سی کی ایک بس کو بھی نذر آتش کردیا تاہم اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا ۔ مسٹر پنکج چودھری نے بتایا کہ کل رات میں حالات کو دیکھتے ہوئے دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکام نافذ کردئے گئے تھے تاہم کشیدگی میں اضافہ کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا ۔
مسٹر جوشی نے بتایا کہ حالات پر قابو پانے کیلئے اضافی پولیس دستوں کو وہاں متعین کردیا گیا ہے اور اب وہاں صورتحال قابو میں بتائی جاتی ہے ۔ پولیس نے گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور تشدد کے سلسلہ میں 21 دوسرے افراد کی نشاندہی کرلی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مذہبی مقام کو نقصان پہونچانے کے واقعہ کے علاوہ پولیس اسٹیشن پر سنگباری کرنے اور ایک سرکاری بس کو نذر آتش کرنے کے معاملہ میں پانچ مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور دونوں فرقوں کے 21 افراد کی نشاندہی کرلی گئی ہے جنہوں نے حالات کو بگاڑا تھا ۔ دونوں فرقوں کے نمائندوں نے آج ضلع عہدیداروں سے ملاقات کرکے اپنے احساسات سے واقف کروایا ۔ پولیس نے انہیں علاقہ میں امن و امان قائم کرنے میں تعاون کرنے کا مشورہ دیا ۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ کرفیو آج صبح میں نافذ کیا گیا تھا اور یہ صورتحال کے معمول پر آنے تک برقرار رہے گا ۔ انہوں نے تاہم بتایا کہ دونوں فرقوں کے نمائندوں سے بات چیت کرنے کے بعد کل کرفیو میں صبح 8 تا 10 بجے دو گھنٹوں تک نرمی دی جائیگی تاکہ عوام اس دوران ضروری اشیا کی خریداری کرسکیں۔