ادے پور 14ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان کے اہم آبی منصوبہ کی مسلسل کامیابی اور زیر زمین آبی سطح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت اسے قومی سطح پر نافذکرنے کے لئے غور کر رہی ہے ۔ راجستھان ریور واٹر بیسن اتھارٹی کے صدر شری رام ویدیرے نے آج یہاں اس منصوبہ کے بارے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے کی پہل پر گزشتہ تین سال سے چلائی جانے والی اس اسکیم سے راجستھان کے دور افتادہ علاقوں میں پانی کا مسئلہ حل کرنے میں کافی کامیابی ملی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں مدھیہ پردیش میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے چلنے والے منصوبہ ‘بھاونتر’ کو قومی سطح پر نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ و یدیرے نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس منصوبے میں دلچسپی دکھائی ہے اور ان کے دفتر نے منصوبہ کی تفصیلی معلومات طلب کر لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیتی آیوگ نے بھی اس منصوبہ کے نتائج کو دیکھتے ہوئے اسے ملک کی دیگر ریاستوں میں چلانے پر نظریاتی رضامندی بھی دے دی ہے اور اس بارے میں ابتدائی بات چیت ہو چکی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ نئی دہلی میں 18 ستمبر کو زراعت کے سلسلے میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں راجستھان حکومت کے اس اہم منصوبہ کے بارے میں وہ ڈیمو پیش کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد دہلی میں ہی ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں اور زراعتی سکریٹریوں کے ساتھ ربیع کی فصل کی بوائی سے پہلے منعقد ہ اجلاس میں بھی اس منصوبہ کے بارے میں بحث کی جائے گی۔ ویدیرے نے بتایا کہ ان دو ملاقاتوں کے بعد آنے والے نتائج پر نیتی آیوگ کے ساتھ بات چیت کرکے اسے ملک بھر میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔راجستھان میں آبی منصوبہ ‘ وزیر اعلی جل سواولنبن یوجنا’ کے تین مرحلے پورے ہو چکے ہیں ، جبکہ چوتھے مرحلے کی تیاری چل رہی ہے ۔ یہ منصوبہ 2015 میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے پہلے مرحلے میں 3529 گاؤں، دوسرے مرحلے میں 4213 گاؤں اور تیسرے مرحلے میں 4306 دیہاتوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ اس منصوبہ کے نتیجے میں راجستھان کی اوسط زیر زمین آبی سطح ساڑھے چار فٹ اوپر آ گئی ہے ۔