ذکا وائرس : مرکز کی ہدایات جاری

متاثرہ علاقوں کے سفر کے خلاف انتباہ، حاملہ خواتین پر خصوصی توجہ مرکوز
نئی دہلی ۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) عالمی تنظیم صحت کی جانب سے مچھر کے ذریعہ پھیلنے والے ذکا وائرس کی ’’دھماکو‘‘ توسیع کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد ہندوستان کی مرکزی حکومت نے تفصیلی ہدایات جاری کی ہیں تاکہ اس مرض کے خلاف جدوجہد کی جاسکے۔ ان ہدایات میں حاملہ خواتین سے درخواست کی گئی ہیکہ یا تو وہ متاثرہ علاقوں کو اپنے سفر منسوخ کردیں یا پھر انہیں ملتوی کردیں۔ وزارت صحت کے بموجب تمام بین الاقوامی ایرپورٹس اور بندرگاہوں پر نمایاں طور پر تحریریں آویزاں کی جائیں گی جن میں اس مرض کے بارے میں معلومات موجود ہوں گی۔ مسافرین سے خواہش کی جائے گی کہ اگر وہ متاثرہ ممالک سے وطن واپس آ رہے ہوں اور اس بیماری میں مبتلاء ہوں تو اس کی اطلاع دیں۔ ذکا وائرس مچھروں کے ذریعہ پھیلتا ہے اور شبہ ہیکہ اس کی وجہ سے سنگین پیدائشی نقائص لاحق ہوتے ہیں۔ یہ مرض امریکہ کے کئی شہروں کو متاثر کرچکا ہے۔

اپنی ہدایات میں وزارت صحت نے کہا کہ چونکہ اس مرض کی ہندوستان میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور ذکا وائرس مچھروں کے ذریعہ پھیلتا ہے جن کی وجہ سے ڈینگو بخار کا وائرس بھی پھیلتا ہے جو ملک گیر سطح پر پھیلا ہوا ہے۔ اس لئے مرکزی وزیرصحت جے پی ندا نے کہا کہ انہوں نے خواہش کی ہیکہ ایسے اقدامات کئے جائیں جس سے ہندوستان میں داخلے اور یہاں سے وائرس زدہ افراد کے گذرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ وزارت صحت کے بموجب بحیثیت مجموعی صورتحال پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔ ایک نگرانکار گروپ ڈاکٹر جنرل صحت خدمات کی زیرقیادت قائم کیا گیا ہے جبکہ ہندوستانی کونسل برائے طبی تحقیق تحقیقی ترجیحات کا تعین کرے گی اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔ تیز رفتار ردعمل ظاہر کرنے والی ٹیمیں مرکز اور ریاستی نگرانکار شعبوں میں تعینات کی جائیں گی۔ ہر ٹیم میں وباؤں کے ماہرین اور صحت عامہ کے ماہرین شامل ہوں گے۔ ایک ماہر جراثیم اور ایک طبی ماہر بھی ہوگا۔ قومی مرکز برائے بیماری پر کنٹرول دہلی میں قائم کیا گیا ہے جو ہندوستان میں اس مرض کے پھیلاؤ کے بارے میں تحقیقات کرے گا۔

وزارت صحت نے ہدایت دی ہیکہ غیرضروری سفر متاثرہ ممالک کو یا تو ملتوی کردیا جائے یا منسوخ کردیا جائے۔ حاملہ خواتین یا ایسی خواتین جو متاثرہ علاقوں کا سفر کرنا چاہتی ہیں انہیں ہدایت دی گئی ہیکہ وہ سختی سے انفرادی تحفظاتی اقدامات کی پابندی کریں خاص طور پر دن کے وقت مچھروں کو کاٹنے کا موقع نہ دیں۔ جو افراد ذیابیطس، ہائپرٹنشن اور اسی نوعیت کے دوسرے امراض کے مریض ہوں انہیں قریبی دواخانہ سے رجوع ہونا چاہئے اور اس کے بعد ہی متاثرہ ملک کے سفر کا پروگرام بنانا چاہئے۔ جو مسافر متاثرہ ملک سے واپس آنے کے اندرون دو ہفتہ بیمار ہوجائیں انہیں چاہئے کہ قریبی دواخانہ میں اس کی اطلاع دیں اور علاج کیلئے رجوع ہوں۔ ذکا وائرس سے خاص طور پر حاملہ خواتین زیادہ متاثر ہوتی ہیں اور ان کو ایسے بچوں کی پیدائش کا اندیشہ ہوتا ہے جن کے سرچھوٹے ہوں۔ جس کی وجہ سے وہ دماغی انحطاط کے مریض ہوسکتے ہیں۔ ایسے بچوں کی پیدائش کا بھی اندیشہ ہے جو جسمانی اعتبار سے نائقص کا شکار ہوں جن کا علاج مستقبل میں ناممکن ہو۔