اپریل 15 تک عثمان ساگر مکمل خشک ہوجائے گا ۔ ہنگامی منصوبہ کی تیاری ، واٹر بورڈ ذرائع
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جولائی : ( ایجنسیز ) : ماہ جولائی کے اختتام پر بھی بارش کی کمی کی وجہ شہر کے ذخیرہ آب میں پانی کی صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے ۔ ذخیرہ آب عثمان ساگر اور حمایت ساگر کی سطح آب میں تیزی سے کمی آرہی ہے ۔ واٹر بورڈ کے مطابق موجودہ صورتحال کے سبب پانی کی سربراہی میں یومیہ 15 تا 20 ایم جی ڈی کمی کی جاسکتی ہے ۔ ان دونوں ذخیرہ آب سے شہر کے ایک تہائی پانی کی ضرورت کی تکمیل کی جاتی ہے ۔ واٹر بورڈ کی جانب سے پانی کی 490 ایم جی ڈی درکار سربراہی کے بہ نسبت 340 ایم جی ڈی پانی سربراہ کیا جارہا ہے ۔ اگرچیکہ شہر کے بعض علاقوں میں پانی کی محدود سربراہی کے احکام نہیں ہیں تاہم یہاں پر بھی پانی کی روزانہ محدود سربراہی جاری ہے ۔ مضافاتی علاقے جیسے سینک پوری ، سری لنگم پلی ، اوپل ، کیسرا ، الوال ، میں پانی کی قلت ہے ۔ واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ پانی کی سربراہی ایک دن کے وقفہ سے کی جارہی ہے تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ پانچ دن میں ایک بار پانی حاصل ہورہا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عوام مزید سخت مشکلات سے دوچار ہوں گے ۔ جب کہ مضافات میں ہفتہ میں ایک بار اور شہری علاقوں میں ہفتہ میں دوبار پانی حاصل ہوسکے گا ۔ واٹر بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی پمپنگ ( ای پی) کا منصوبہ بنایا جارہا ہے جب کہ دونوں ذخیرہ آب میں فی ذخیرہ آب 40 ایم جی ڈی پانی سربراہ کیا جارہا ہے ۔ ماہ اگست میں بارش نہ ہونے کی صورت میں یومیہ 15 ایم جی ڈی پانی سربراہی کی کٹوتی کی جاسکتی ہے اور ماہ نومبر میں مزید 10 ایم جی ڈی پانی سربراہی کٹوتی کی جاسکتی ہے ۔ اس طرح دونوں ذخیرہ آب سے فی ذخیرہ آب 15 ایم جی ڈی پانی سربراہ کیا جائے گا ۔ واٹر بورڈ ذرائع نے بتایا کہ یہی صورتحال رہنے پر ماہ اپریل تک عثمان ساگر مکمل طور پر خشک ہوجائے گا ۔ بتایا گیا کہ سنگور ذخیرہ آب سے 75 ایم جی ڈی پانی سربراہی عمل میں لائی جاتی ہے ۔ واٹر بورڈ ذرائع نے سنگور کی پانی سطح صورتحال کو بہتر نہیں بتایا جب کہ منجیرہ پر بنائے گئے ڈیم نظام ساگر کی سطح آب اطمینان بخش بتائی گئی اور اس ذخیرہ آب سے 45 ایم جی ڈی پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا ہے ۔ واٹر بورڈ ایم ڈی جگدیشور نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کو ذہن میں رکھتے ہوئے 51.1 کروڑ کے صرفہ سے ایمرجنسی پمپنگ منصوبہ تیار کیا جارہا ہے ۔ اس تجویز کو منظوری کے لیے روانہ کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرشنا فیز III ماہ دسمبر تک تیار ہونے کی توقع ہے ۔۔