دیہی علاقوں میں خدمات کے لزوم پر جونیر ڈاکٹرس کا احتجاج

گورنر سے ملاقات ،درپیش مسائل کی یکسوئی کیلئے یادداشت پیش
حیدرآباد 2 اکٹوبر (سیاست نیوز) جونیر ڈاکٹر س نے دیہی علاقوں میں ایک سال خدمات کی انجام دہی کو لازمی قرار دینے حکومت کے فیصلہ کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے آج ان جونیر ڈاکٹروں نے گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی اور واضح کہا کہ حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے وہ ہرگز مخالف نہیں ہیں بلکہ انہوں نے مستقل اساس پر ڈاکٹروں کے تقررات عمل میں لانے کا گورنر سے مطالبہ کیا۔ آج یہاں سوچھ بھارت ابھیان میں حصہ لینے کیلئے گاندھی ہاسپٹل کو اپنی اہلیہ لیڈی گورنر شریمتی ویملا نرسمہن سے جونیر ڈاکٹروں کے ایک وفد نے ملاقات کر کے جونیر ڈاکٹروں کو درپیش مختلف مسائل پر مشتمل ایک تفصیلی یادداشت پیش کیا ۔ اس موقع پر جونیر ڈاکٹروں کی جانب سے انہیں بتائے گئے مختلف مسائل کی پر سکون انداز میں سماعت کرتے ہوئے اس سلسلہ میں ہمدردانہ غور کرنے کا گورنر نے جونیر ڈاکٹروں کو تیقن دیا ۔ تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس اسو سی ایشن نے گورنر کو اس بات سے واقف کروایا کہ آج بھی تلنگانہ میں کسی بھی مقام پر واقع دواخانوں میں غریب عوام کو معیاری طبی سہولتیں مریضوں کو مہیا نہیں ہیں ۔ تلنگانہ آندھرا پردیش ریاستوں میں 281 کمیونٹی ہیلت سنٹرس رہنے پر ایک ہزار ڈاکٹروں کی جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کا حکومت نے اعلان کیا تھا۔ جونیر ڈاکٹروں نے اس بات پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا کہ صرف 700 ڈاکٹروں نے اس بات پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا کہ صرف 700 ڈاکٹروں کے تقررات کی منظوری دیئے ہوئے 300 ڈاکٹروں کے تقررات عمل میں لائے گئے ۔ جونیر ڈاکٹرس اسو سی ایشن کے وفد نے گورنر سے عارضی اساس پر ڈاکٹروں کے تقررات عمل میںلانے کے بجائے مستقل اساس پر تقررات عمل میں لانے کا گورنر سے مطالبہ کیا۔ تب ہی ہم ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق دیہی علاقوں میں عوام کو معیاری طبی خدمات فراہم کرنے کیلئے ہر گز گریز نہیں کریں گے ۔