اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا سفارتی تحفظ فراہم کرنا افسوسناک
واشنگٹن ۔ 15 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ میں مختلف یونینوں کی اعظم ترین فیڈریشن نے اس بات پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے جہاں امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سینئر ہندوستانی سفارت کار دیویانی کھوبر گاڑے کو مکمل سفارتی تحفظ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد وفاقی استغاثہ کے لئے دیویانی کھوبر گاڑے کے خلاف ویزہ دھوکہ دہی اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے معاملہ میں الزامات کو عائد کرنا مشکل ثابت ہوگا ۔ AFL-CIO صدر رچرڈ ٹرومکا نے البتہ محکمہ انصاف کی ستائش کی ہے خصوصی طورپر امریکی اٹارنی پریت برارا کی جنھوں نے انصاف کے حصول کیلئے عاجلانہ کارروائی کی تھی ۔ ٹرومکا نے کہا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے دیویانی کھوبر گاڑے کو دوبارہ سفارتی تحفظ فراہم کرنے کے فیصلہ سے انھیں مایوسی ہوئی ہے کیونکہ یہی وجہ تھی جس سے کھوبر گاڑے خیریت کے ساتھ ہندوستان پہنچ گئیں جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو ۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ میں اکثر و بیشتر تارکین وطن ورکرس جنھیں عارضی ورک ویزہ پر ملازمت فراہم کی جاتی ہے لیکن ایسے ورکرس بعد ازاں خود کو ایسے حالات میں گھرا ہوا پاتے ہیں جہاں سے وہ فوری نکلنے کے خواہشمند ہوتے ہیں کیونکہ معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اُن سے زیادہ دیر تک کام لیا جاتا ہے اور طئے شدہ تنخواہ بھی نہیں دی جاتی لیکن ہوتا یہ ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران یا سفارت کار A-3 ویزہ زمرے میں بدعنوانیوں کے مرتکب پائے جانے کے باوجود سفارتی تحفظ کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے صاف بچ نکلتے ہیں اور ایسا ہی معاملہ کھوبر گاڑے کے ساتھ بھی ہوا ہے جنھوں نے اپنے سفارتی عہدہ کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے سفارتی تحفظ کا استعمال کیا اور ہندوستان پہنچ گئیں۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ملازمہ سنگیتا ررچرڈ کو جب تک انصاف نہیں ملے گا ، امریکی یونینوں کی تحریک جاری رہے گی ۔