کلکتہ23فبروری (سیاست ڈاٹ کام)مغربی بنگال میں فرقہ واریت پھیلانے کی مہم کا مقابلہ کرنے کیلئے مغربی بنگال جمعیتہ علماء نے ریاست بھر میں تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے ائمہ مساجد اور مدارس اسلامیہ کے ذمہ داران سے مساجد ومدارس کے دروازے برادران وطن کیلئے کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے سماجی تعلقات بڑھایا جائے اس کیلئے سماجی، ثقافتی اور طبی پروگراموں کا انعقاد کرکے اپنے یہاں مدعو کریں تاکہ غلط فہیوں کا ازالہ ہوسکے ۔کلکتہ شہر کے مہاجتی سدن میں منعقد ہ’’فرقہ وارانہ ہم آہنگی کانفرنس ‘‘ میں مغربی بنگال کے اسپیکربیمان بنرجی نے ملک بھر میں مذہبی و اظہار خیال کی آ زادی کو ختم کرنے کی کوششوں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 25اور 28میں ملک کے تمام شہریوں کو اپنے مذاہب،ثقافت و کلچر پر عمل کرنے کی مکمل آزادی دی ہے ۔اس آزادی کو کوئی بھی چھین نہیں سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے ملک کے تمام باشندوں کو آئین اور اس کے روح کا تحفظ کرنا فرض ہے اور اس کے لئے کوشش کرنا چاہیے ۔اسپیکر بیمان بنرجی نے کہا کہ سیاسی مفادات کیلئے نوجوانوں میں فرقہ واریت کا زہر گھولا جارہا ہے ، اس لیے اس کے خلاف ملک کے تمام سیکولر، وطن پرست اور دانشوروں کو مل کر جد و جہد کرنی ہوگی۔